قومی ایئرلائن کی یورپی ممالک پروازوں کی ٹکٹوں کی فروخت کا صحیح نظام نہ ہونے کے باعث مسافر پریشان ہوگئے جبکہ فلائٹس میں ایک چوتھائی سیٹیں مسافر ہونے کے باوجود خالی جارہی ہیں۔
فرانس میں پرائیویٹ ٹریول ایجنٹ 600 یورو کا ٹکٹ 800 سے ایک ہزار یورو تک میں فروخت کر رہے ہیں جبکہ آن لائن ٹکٹ بکنک ہر خاص عام کے بس کی بات نہیں۔
پیرس میں قومی ایئرلائن کے اسٹیشن منیجر رضوان کی بھرپور کوششوں اور ہر ممکن تعاون کے باوجود مسافر پرائیویٹ ٹریول ایجنٹوں کی لوٹ مار سے نہیں بچ سکے کیونکہ قومی ایئرلائن کا مسافروں کو براہ راست ٹکٹ فروخت کرنے کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ایک عرصہ بعد بحال ہونے والی قومی ایئرلائن اوورسیز پاکستانیوں کو اس سروس کے ثمرات پہچانے میں ناکام ہو رہی ہے۔
اوورسیز پاکستانیوں نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور قومی ایئرلائن حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور اوورسیز پاکستانیوں کے کمشن کے چیئرمین سید قمر رضا کو بھی شکایت بھجوائی۔