• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانیوں پر امریکی سفری پابندیوں کا امکان، ٹرمپ انتظامیہ نے 43 ممالک کی فہرست تیار کرلی، متاثرہ ممالک 3 کیٹیگری میں تقسیم ہونگے

نیویارک ، واشنگٹن (ایم عظیم میاں ، اے ایف پی) پاکستانیوں پر امریکی سفری پابندیوں کا امکان، ٹرمپ انتظامیہ نے 43 ممالک کی فہرست تیار کرلی، امریکی انتظامیہ ان ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیوں کی تجاویز پر غور کر رہی ہے، حتمی اعلان 19مارچ کو ہوگا ۔ مختلف ممالک کو تین مختلف کیٹیگریز میں شامل کیا جائے گا۔ پہلی کیٹگری کو ریڈ کا نام دیا گیا ہے جس میں افغانستان، بھوٹان، کیوبا، ایران، لیبیا، شمالی کوریا، صومالیہ، سوڈان، شام، وینزویلا اور یمن شامل ہیں، ان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر مکمل پابندی ہوگی۔ دوسری کیٹگری کو اورنج کا نام دیا گیا ہے جن میں بیلاروس، اریٹیریا، ہیٹی، لاؤس، میانمار، پاکستان، روس، سیرالیون، جنوبی سوڈان اور ترکمانستان سمیت 10 ممالک شامل ہیں، ان ممالک کے شہریوں کے ویزے سختی سے محدود کئے جائیں گے اورویزہ حصول میں مزید مشکلات ہوں گی ۔ ان ممالک کے کاروباری اور متمول شخصیات کوبھی امریکی ویزا حاصل کرنے میں مزید امریکی تحقیق اور سختیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے البتہ بعض ویزا کیٹگریز مثلاً منگیتر ویزہ اوردیگر کٹیگریزکےویزوں پر پابندی کا امکان ہے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کی جانب سے پاکستان میں بڑھتی دہشت گردی اور جعفر ایکسپریس پر دہشتگردی کے واقعہ کوجواز بنا کر بعض پاکستان مخالف حلقے ٹرمپ انتظامیہ کو پاکستان کو ریڈلسٹ یعنی افغانستان کی طرح مکمل پابندی کی کیٹگری میں شامل کرنے کے لئے لابنگ میں مصروف ہیں جبکہ بعض امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کوان 22؍ ممالک کی تیسری کیٹگری یعنی پیلی لسٹ میں شامل کیا جاسکتا ہے جن کواپنے سیکورٹی انتظامات اور سفری انتظامات کو امریکی شرائط کے مطابق 60؍ دن کے اندر بہتر بنانے کے لئے کہا گیا ہے۔ مذکورہ تین کیٹگریز میں شامل 43؍ ممالک کے علاوہ دنیا کے بقیہ ممالک بشمول بھارت اور چین کے شہریوں کے لئے معمول کی موجودہ امریکی پالیسی جاری رہے گی۔ روس کے ساتھ صدر ٹرمپ کی نرم پالیسی کے باوجود اسے پاکستان کی طرح نارنجی لسٹ میں شامل کرنے اور چین کو کسی بھی کٹیگری میں نہ ڈالنے کی تجویزپر بعض تبصرے کئے جارہے ہیں۔ جن ممالک کو 60؍ دن کے اندر امریکی شرائط پرعمل نہ کرنے والے ممالک کو ریڈلسٹ یا اورنج لسٹ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ تین کیٹیگریز میں شامل 43 ممالک سے امریکی ویزہ اور سفر کے بارے بعض سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ جن ممالک کے شہریوں مثلا افغانستان پر مکمل پابندی عائد ہوگی تو اس ملک کے جن شہریوں کو پہلے ہی ویزے جاری کئے جا چکے ہیں تو کیا ان ویزہ ہولڈرز کو امریکا آنے کی اجازت ہوگی؟ اسی طرح جن افغانوں کو امریکا کے ساتھ تعاون کرنے پر امیگریشن ویزے جاری کئے جا چکے ہیں کیا ان کو امریکا آنے کی اجازت ہوگی یا پھر وہ بھی مکملُ پابندیوں کی زد میں آئیں گے؟ اس کے علاوہ امریکی وکلاء کی جانب سے مزید سوالات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 19 مارچ کو 60 دن کیُ مدت پوری ہونے پر صدر ٹرمپ کی جانب سے مذکورہ پابندیوں کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ امریکی تھنک ٹینک کاٹو انسٹی ٹیوٹ کے مطابق افغانستان اور پاکستان کو مکمل پابندیوں والی ریڈلسٹ میں شامل کیا جاسکتا ہےجبکہ امریکی میڈیا رپورٹس میں پاکستان کو نارنجی رنگ کی فہرست میں شامل بتایا جارہا ہے۔ کاٹو انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کےمطابق صدر ٹرمپ کی جانب سے ان پابندیوں کے ذریعے امریکا کے موجودہ امیگریشن اور نیشنلٹی ایکٹ میں اہم تبدیلیاں ہوں گی۔ اے ایف پی نے امریکی اخبار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اورنج کیٹگری میں شامل ممالک کے امیر کاروباری مسافروں کو امریکا میں داخل ہونے کی اجازت دی جا سکتی ہے، لیکن تارکین وطن یا سیاحتی ویزوں پر سفر کرنے والے افراد کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اورنج لسٹ میں شامل ممالک کے شہریوں کو ویزا حاصل کرنے کے لئے ذاتی طور پر انٹرویوز بھی دینا ہوں گے۔ اسی طرح 22 ممالک کو یلو لسٹ میں شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ پیلی فہرست میں شامل ممالک کے پاس امریکی خدشات کو دور کرنے لئے 60 روز کا وقت ہوگا اور دوسری صورت میں انہیں مزید سخت کیٹگری میں شامل کردیا جائے گا۔

اہم خبریں سے مزید