کراچی ( اسٹاف رپورٹر)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی سندھ کونسل کے اجلاس میں سندھ کو انڈس ریورسسٹم سے کسی نئے کینال کےمنصوبے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئےکہا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کو خبردار کرتی ہے کے سندھ 70 فیصد زراعت پیدا کرنے والہ صوبہ ہے اگر سندھ کو کم پانی فراہم کیا گیا تو فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ پیدا ہوگا جس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی۔وزیراعظم سےمطالبہ ہے کہ ارسا میں چیئرمین اور وفاقی رکن سندھ سے لیا جائے ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سسٹم میں پانی پہلے ہی کم ، کینالز میں کہاں سےلایا جائے گا، معاہدہ 1991ء پیرا ٹو کے تحت تقسیم کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کوچیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں پیپلز پارٹی سندھ کونسل کا اجلاس وزیراعلی ٰ ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا،۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو وزیراعلی سندھ سید مرداد علی شاہ،سید قائم علی شاہ، جنرل سیکریٹری وقار مہدی، منظور وسان،سرفراز راجڑ، نعمان شیخ سعید غنی،سرفراز راجڑ، سید ناصر شاہ، شرجیل انعام میمن، مکیش کمار چاولہ،ضیاء الحسن لنجار،آغا سراج درانی،لال چند اکرانی،شاھدہ رحمانی سمیت صوبائی عہدیداران، صوبائی وزراء سمیت ڈویزنل و ضلعی عھدیداران نے شرکت کی،اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے 4 اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی کے موقعے پر گڑھی خدابخش بھٹو میں بڑے جلسے کا اعلان کرتے ہوئے دریائے سندھ پر 6 کینالوں کے منصوبے کو مسترد کردیا ہے اور وفاقی حکومت پر واضع کیا ہے کے سندھ کو انڈس رور سسٹم سے کسی نئے کینال کا منصوبہ قبول نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی یہ سمجھتی ہے کے ارسا میں وفاق اور ایک صوبے کی اکثریت کے بنیاد پر سندھ کے آئینی اعتراضات کو بلڈوز کیا جاتا ہے اس لئے وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کے ارسا چیئرمین اور ارسا میں وفاق کا رکن سندھ سے لیا جائے۔۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کے شھید ذوالفقار علی بھٹو کے 4 اپریل کو 46 ویں یوم شھادت کے موقعے پر ملک بھر کی عوام گڑھی خدابخش بھٹو کے جلسے میں بھرپور شرکت کرکے بھرپور خراج عقیدت پیش کرینگے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی سندھ کونسل کی جانب سے دریائے سندھ پر کینال منصوبے کے خلاف قراردادوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کے پیپلز پارٹی دریائے ہر نئے کینالوں کے خلاف ہے اور پارٹی شروع سے ہی اس منصوبے کے خلاف اپنا بھرپور آواز اٹھاتی آ رہی ہے اور پیپلز پارٹی ہی پانی کے اشو سمیت سندھ کے حقوق کے لئے عوام کی حقیقی نمائندگی کی ہے اور کرتی رہے گی۔پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا کے 6 کینالوں کا۔منصوبہ سندھ کو بنجر بنانے کا منصوبہ ہے اور سندھ کو دریائے سندھ پر کسی کینال کا منصوبہ قبول نہیں ہے اس لئے وفاقی حکومت 6 کینالوں کے منصوبے سے دستبرداری کا اعلان کرے اور سندھ کی آواز کو سننے کے لئے سی سی آئی کا اجلاس طلب کیا جائے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کے سندھ کو اندس رور سسٹم سے نئے کینال منصوبہ کسی صورت قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہا کے سسٹم میں پہلے ہی پانی کی سخت کمی ہے تو ان کینالوں میں پانی کہاں سے لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کے سندھ کا مطالبہ ہے کے پانی کے 1991ع معاھدے کے تحت پانی کی تقسیم پیرا ٹو کے تحت کی جائے۔