• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف جی ای ایچ اے نے جوائنٹ وینچر ریگولیشنز میں اہم ترامیم کی منظوری دیدی

اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہا ئوسنگ اتھارٹی نے ہائوسنگ پراجیکٹس میں نجی شعبہ کی شراکت داری کو زیادہ موثر اور قابل قبول بنانے کیلئے جوائنٹ وینچر ریگولیشنز 2020 میں اہم ترامیم کی منظوری دیدی ہےاپارٹمنٹس کیلئے کم ازکم اراضی کی حد20، پلاٹوں کیلئے 400کنال کردی گئی، ایڈوانس ادائیگی کی پابندی ختم ، اتھارٹی کے ایگزیکٹو بورڈنےجوائنٹ وینچر ریگو لیشنز 2025کی منظوری دیدی ہےپہلی تر میم ہائوسنگ پراجیکٹ کیلئےاراضی کے سائز میں کی گئی ہےاپارٹمنٹس کیلئے کم ازکم اراضی کی حد کو 40کنال سے کم کرکے20کنال کردیاگیا ہےاس میں اپارٹمنٹس، کمرشل اور مکس یوز کی اجازت ہوگی،ہائوسنگ یونٹس کیلئے 200کنال کی حد رہے گی تاہم بلٹ اور سیمی بلٹ کی اجازت ہوگی،پلاٹوں کیلئے کم از کم500کنال کی حد کم کرکے400کنال کردی گئی ہےاسکا سکوپ وسیع کرکے کمرشل اور مال یا مکس یوز کی اجازت ہوگی،جوائنٹ وینچر پہلے سے منظور شدہ کسی بھی سکیم یا سوسائٹی میں کسی بھی سائز کے پلاٹ میں کی جاسکے گی، دوسری تر میم یہ کی گئی ہے کہ اراضی کیلئے ایڈوانس ادائیگی کی پابندی ختم کردی گئی ہے البتہ یہ ادائیگی بورڈ کی منظوری سے مشروط ہو گی،پہلے یہ شرط تھی کہ اراضی کا ٹائٹل گارنٹی کے طور پر اتھارٹی کے نام کیا جا ئیگااب ترمیم کی گئی ہے کہ اراضی کا ٹائٹل اتھارٹی کے نام ہوگا تعمیر سے قبل قبضہ دیا جا ئیگااور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو قابل فروخت اراضی کا کم از کم 20فیصد اتھارٹی کو ٹرانسفر کیا جا ئیگایہ تر میم اسلئے کی گئی ہے کہ اگر مکمل ٹا ئٹل کی ٹرانسفر ممکن نہ ہو تو ایک متبادل آپشن موجود ہو،یہ شرط حذف کردی گئی ہے کہ جے وی شراکت دار لازمی طور پر اتھارٹی کے رجسٹرڈ ممبرز کو نو پرافٹ نو لاس کی بنیاد پر پلاٹ یا اپارٹمنٹ فراہم کریگاپہلے یہ شق تھی کہ جے وی پارٹنر ٹرانزکشن ایڈوائززر کی تیار کردہ فیز یبلٹی اسٹڈی کی روشنی اتھارٹی کو کمرشل ایریا میں شیئر دیگا، نئی تر میم کے تحت رہائشی و کمرشل پلاٹوں کی شرح کا تعین ٹرانزکشن ایڈ وائزر کی فیزیبلٹی سٹڈی کی سفارش پر ہوگا تاہم اتھارٹی کا رہائشی شیئر50فیصد سے کم نہیں ہو گا،چھٹی تر میم کے تحت بروشرز اور الاٹمنٹ لیٹرز اتھارٹی جاری کریگی اس سے قبل جے وی کا کردار تھا جسے حذف کردیاگیا ہےساتویں تر میم یہ کی گئی ہے کہ اگر اگر شراکت دار ( jv) کی دانستہ غفلت یا ڈیفالٹ کی وجہ سے پراجیکٹ مقررہ مدت میں مکمل نہ ہوا تواتھارٹی اسے اوپن بڈ نگ کے ذریعے مکمل کریگی اور اضافی اخراجات شراکت دار سے وصول کئے جائینگے،جوائنٹ وینچر بزنس ماڈل 2020میں بھی ترامیم کردی گئی ہیں پلاٹوں کے شیئر کے متعین فارمولا کو تبدیل کرکے لچکدار کردیاگیا ہے البتہ رہائش پلاٹوں میں اتھارٹی کا شیئرکم از کم پچاس فیصد ہوگا فنانس اآپشنز کو بھی لکچدار بنا دیا گیا ہےاراضی فراہم کرنیوالے کو براہ راست ادائیگی کی پابندی بھی ختم کردی گئی ہے۔
اہم خبریں سے مزید