• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرکزی قیادت بلوچستان میں کارکنوں کو نظرانداز کرنیکا نوٹس لے‘ ن لیگ

کوئٹہ(پ ر)پاکستان مسلم لیگ (ن) ضلع کوئٹہ کے صدر سردار سحر گل خلجی ،جنرل سیکرٹری جاوید اعوان ،سینئر نائب صدر ارباب اقبال کاسی، ضمیر اختر ،ذاکر بنگلزئی ، سلمان درانی ،اسماعیل بنگلزئی،میر بہادر خان لانگو، حاجی نوید، میر حمید بنگلزئی ، چوہدری بابر ،فاروق جبارخیل، ذیشان مشتاق، آغا ظہور شاہ، آغا سعید شاہ، سفر محمد خان ٹکری محی الدین ،عادل دائود ، آغا اسماعیل شاہ ، بابر مقصود ، محمد زبیر ، عرفان اقبال ، حارث رضا ، فیاض جدون ، بخت محمد بازئی ، وقاص احمد ،سلیم سہوترہ ، شاہد بلوچ ، محمد آصف خان حریفال ، عمر آغا، رئیس فقیر محمد اورکوئٹہ سٹی ون زرغون کے صابر راجپوت ، محمد سعید ملک، ٹکری سعید احمد سمالانی، ملک عالم کاسی ،رانا محمد ظفر،شاہد نذیر، اسد دہوار ، مہرعلی نیچاری و دیگرنےبیان میں کہا ہے کہ جس طرح پنجاب میں پیپلز پارٹی قیادت نے اپنے کارکنوں کے حقوق کیلئے وزیراعلیٰ مریم نوازشریف سے بات کی ہے کیا اس طرح بلوچستان میں مسلم لیگ کی قیادت پیپلز پارٹی کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی سے بات کرے گی، انہوں نے کہا کہ جب سے بلوچستان میں اتحادی حکومت قائم ہوئی مسلم لیگ کے کارکنوں کو حکومت نے مکمل نظرانداز کردیا ہے ، نہ ہی ان کے کوئی کام ہورہے ہیں اور نہ ہی کوئی حکومتی عہدیدار کارکنوں سے ملاقات کی زحمت کرتا ہے۔ ہم پارٹی کی مرکزی قیادت سے اپیل کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں وہ بھی وزیراعلیٰ بلوچستان سے بات کریں۔ انہوں نےافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو غیروں کیساتھ اپنوں نے بھی نظرانداز کردیا ہے حالانکہ یہ کارکن ہی کسی پارٹی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن حکومت بننے سے پہلے جو کارکن ان کیلئے اہم تھا آج وہ اجنبی بن گیا، پیراشوٹرز کو نوازنا اور کارکنوں کو نظرانداز کرنا پارٹی کی خدمت نہیں۔ انہوں نے پارٹی قائد میاں نواز شریف سے اپیل کی کہ بلوچستان میں مشکل وقت میں پارٹی کا ساتھ کھڑے رہنے والے کارکنوں کو نظرانداز کرنے کا نوٹس لیا جائے۔
کوئٹہ سے مزید