اسلام آباد(اے پی پی، جنگ نیوز) سرکاری ملازمین کیلئے بُری خبر سامنے آگئی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن نہ بڑھانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بجٹ میں تنخواہ اور پنشن بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ اس بات کا انکشاف وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں ایوان کو دیے گئے تحریری جواب میں کیا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ آئندہ مالی سال سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، ملازمین کے الاؤنسز اور پے اسکیل پر نظرثانی کی بھی کوئی تجویز نہیں ہے۔دریں اثناء ورلڈ بینک کی ٹیم نے وفاقی وزیرخزانہ سے ملاقات کی اس موقع پر 10سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میںتنخواہ اور پنشن بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملازمین کیلئے ہائرنگ اور سیلنگ کی حد بڑھانے کا معاملہ زیر غور ہے تاہم وفاقی سرکاری ملازمین کی پنشن میں بھی اضافے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں،نیا آسان ٹیکس ریٹرن نظام ستمبر میں نافذ کردیا جائیگا،۔ قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران سید رفیع اللہ کے سوال پر وفاقی وزیر خزانہ و محصولات نے ایوان کوبتایا کہ مالی سال 2023 کی آخری سہ ماہی میں ہنڈی، حوالہ اورایکسچینج کمپنیوں کے حوالہ سے کئی اقدامات کئے گئے تھے۔ دونمبرکام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون ہوا اور انتظامی اقدامات کئے گئے۔ اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں کاکیپٹل بڑھایا تاکہ مستندایکسچینج کمپنیاں بزنس میں رہیں، 10بینکوں کوایکسچینج کاونٹرز کھولنے کی ہدایت کی گئی،ان اقدامات کی وجہ سے ہنڈی اورحوالہ سے آنے والی رقوم اب باضابطہ چینلز سے آرہی ہیں،ترسیلات زرمیں نمایاں اضافہ سے بھی اس کی عکاسی ہورہی ہے، مالی سال 2024میں ترسیلات زرکاحجم 30.2ارب ڈالرتھا ، جاری مالی سال کے اختتام پرترسیلات زرکاحجم 35سے لیکر36ارب ڈالر تک بڑھنے کاامکان ہے۔ترسیلات زرمیں اتنا بڑا اضافہ اسلئے ممکن ہواکیونکہ عبوری حکومت اورموجودہ حکومت نے ایسے اقدامات کئے ہیں کہ غیرقانونی طریقے سے رقوم کی ترسیل کوناممکن بنا دیا گیا ہے۔