کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ کی رہائشی کوکب ناصر قمبرانی نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کے والد ناصر قمبرانی اور دیگر لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کرکے منظر عام پر لایا جائے بصورت دیگر وہ قومی شاہراہیں بلاک کرکے احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے ، یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں نوشین قمبرانی ، حسیبہ قمبرانی ، شارین ناصر قمبرانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد ناصر قمبرانی کو 17 مارچ کی شب ہمارئے گھر پر چھاپہ مار کر لاپتہ کردیا گیا میرے والد سماجی کارکن ہیں اور انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا ، انہیں دوسری بار لاپتہ کیا گیا ہے ، پہلی بار لاپتہ کیے جانے کے تین سال بعد وہ بازیاب ہوئے تھے اس دوران انہیں مختلف بیماریاں لاحق ہوئیں آج بھی ہمیں ان کی صحت کے حوالے سے تشویش لاحق ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اسی سال ہمارے خاندان کے جواد ، ابرار ، ضیاء الرحمٰن ، فضل الرحمٰن ، علی اصغر ، بلال احمد جبکہ میرے والد کے چچا زاد بھائی عبدالرحمٰن کو بھی لاپتہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس کوئی شواہد ہیں تو انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے اگر انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا تو انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے انہیں رہا کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد پر اگر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے ۔