• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانچسٹر، ونڈرش اسکیم کے تحت 50 سال بعد ایک شخص کو رہنے کا حق مل گیا

فوٹو: بشکریہ برطانوی میڈیا
فوٹو: بشکریہ برطانوی میڈیا 

مانچسٹر (ہارون مرزا) ونڈرش اسکیم کے تحت تقریباً 50 سال بعد ایک شخص کو برطانیہ میں رہنے کا حق دیا گیا ہے۔

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق 61 سالہ سیموئل جیریٹ کوکر جو بچپن میں سیرا لیون سے آیا تھا، 1980 کی دہائی سے امیگریشن کی حیثیت کو حل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

ہوم آفس نے تقریباً 50 سال کیس کی لڑائی کے بعد ایک ایسے شخص کو جو بچپن سے ہی برطانیہ میں مقیم ہے ونڈرش اسکیم کے تحت رہنے کا حق دیا ہے۔

61 سالہ سیموئیل جیرٹ کوکر 13 سال کی عمر میں 1976 میں اپنے بھائی کے سفارتی پاسپورٹ پر سیرا لیون سے برطانیہ پہنچے جو ان سے 20 سال بڑے تھے اور لندن میں ملکی سفارت خانے میں کام کرتے تھے۔

اس نے اپنی تقریباً پوری زندگی برطانیہ میں گزاری ہے اور ان کے چار برطانوی بچے اور سات برطانوی پوتے ہیں جو برطانیہ میں مقیم ہیں جنہیں بے گھر ہونے اور ملک بدر کیے جانے کا خدشہ ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق سیموئل جیریٹ کوکر نے اپنی حیثیت کو یقینی بنانے کی ایک آخری کوشش کرنے کا فیصلہ کیا اور اس ہفتے ہوم آفس سے ایک خط موصول ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ ونڈرش پالیسی کے تحت اس کے برطانیہ میں رہنے کے حق کی تصدیق ہو گئی ہے۔

وہ اب برطانیہ میں اپنی قانونی حیثیت کا مظاہرہ نہ کرنے کی وجہ سے کسی بھی نقصان کے لیے ونڈرش معاوضہ اسکیم کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔

اسے حال ہی میں ہاؤسنگ ایسوسی ایشن کی طرف سے ایک انتباہ موصول ہوا جو مغربی لندن میں اپنا گھر چلاتی ہے نے کہا ہے کہ اس کی رہائش خطرے میں ہے کیونکہ وہ پاسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے کرائے پر اپنا حق ثابت نہیں کرسکا۔

اس نے جائیداد اپنے برطانوی پارٹنر کے ساتھ شیئر کی تھی اور کرایہ داری اس کے نام تھی لیکن اس کی موت 2023 میں ہوئی تھی اور اس کے بعد سے وہ کرائے پر اپنے حق کو ثابت کرنے والی دستاویزات پیش نہیں کرسکا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید