کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ تعمیری تنقید کیلئے تیار ہیں، میں تنقید کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ وہ ایک واضح وژن فراہم کریں کہ ایک مثالی نظام کیسا ہونا چاہیے، اس وقت چولستان کینال پر کوئی تعمیراتی کام نہیں ہو رہا ہے، ہم دریائے سندھ سے اپنے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کسی کو لینے نہیں دینگے، ہم نے اس معاملے کو نظروں میں رکھا ہوا ہے۔ ان خیالات کا اطہار انہوں نے جمعہ کو سندھ اسمبلی میں پری بجٹ بحث کو سمیٹے ہوئے اپنے خطاب میں کیا-
اس موقع پر وزیر اعلی سندھ نے پری بجٹ اجلاس میں اراکین کی جانب سے پیش کردہ بجٹ تجاویز پر نئی مالی سال کے بجٹ میں غور کرنے کیلئے قرار داد پیش کی جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا جسکے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس برخاست کردیا گیا-
قبل ازیں ایوان سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ میں اپنی تقریر شروع کرنے سے پہلے جو ملک میں اس وقت حالات ہیں، نیشنل سیکورٹی کمیٹی، پارلیمنٹری کمیٹی کے اجلاس میں گیا تھا، دہشتگردی کی لہر دوڑی ہوئی ہے خاص کر صوبہ خیبر پختونخواہ میں، بلوچستان میں، ہمیں یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ کہیں اور یہ مسئلہ ہے۔ سندھ حکومت، سندھ کی لاء اینڈ فورس ایجنسیز اس حوالے سے بالکل باخبر ہے، حالات پر ہم نے کڑی نظر رکھی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب ملک کر چاہے اُس کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو سب سے پہلے اس ملک میں امن و امان کی بات کریں، ہم نے بہت بُرا وقت صوبہ سندھ میں دیکھا ہے، چاہے وہ ہمارے شہری علاقے ہوں، جہاں روزانہ لاشیں گرتی تھیں۔ لیکن ماحول اب بہتر ہے، اتار چڑھائو آتے رہتے ہیں۔