• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: حرمین شریفین میں رمضان المبارک میں نماز تراویح اور نماز وتر پڑھنے کا کیا حکم کیا ہے؟ حرمین شریفین میں تراویح 10 رکعات پڑھاتے ہیں اور وتر 2الگ 1 الگ پڑھاتے ہیں، اس کے متعلق جو حنفی مسلک سے تعلق رکھتے ہوں، ان کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب: (1) واضح رہے کہ ائمہ اربعہ میں سے کسی کے نزدیک بھی تراویح کی رکعتیں 20 سے کم نہیں ہیں، چنانچہ علامہ انور شاہ کشمیری ؒ فرماتے ہیں کہ ائمہ اربعہ میں سے کسی ایک سے بھی بیس رکعت تراویح سے کم کا قول منقول نہیں اور جمہور صحابہ رضی اللہ عنہم کا یہی مذہب تھا۔

لہٰذا عمرہ زائرین کے لیے تراویح کا حکم یہ ہے کہ وہ دس رکعت امام حرم کے ساتھ پڑھ کر پھر بعد میں ا گرممکن ہو تو اجتماعی، ورنہ انفرادی اپنی دس رکعت مکمل کرلیں۔

(2) اور وتر میں حنفی کے لیے تین رکعت ایک سلام کے ساتھ پڑھنے کا حکم ہے، اس کے لیے دو سلام کے ساتھ وتر پڑھنا درست نہیں، لہٰذا حرم میں دس رکعت تراویح کے بعد دس رکعت مزید پڑھ کر وتر پڑھے، یا اگر حرم میں وتر کی جماعت میں شریک ہو تو بعد میں اعادہ کرلے۔