آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: اگرصدقہ فطر دینے والے کی فیملی پاکستان میں ہو، اور وہ خود سعودی عرب میں ہو، صدقہ فطر کس طرح ادا کرے گا؟
جواب: صدقۂ فطر کی ادائیگی میں جہاں ادائیگی کرنے والا موجود ہے، وہاں کے نرخ کا اعتبار ہوگا، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر والد سعودی عرب میں اپنی فیملی والوں کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنا چاہتا ہے، تو اُس پر اپنا اور اپنے نابالغ بچوں کا صدقۂ فطر سعودی عرب کے نرخ کے حساب سے دینا لازم ہوگا، بالغ بچوں اور بیوی کا صدقۂ فطر پاکستان کے نرخ کے حساب سے دیا جائے گا، کیوں کہ بالغ بچوں اور بیوی کے صدقۂ فطر میں بچوں اور بیوی کے مکان کی قیمت کا اعتبار ہوتا ہے۔ (فتاویٰ شامی، کتاب الزکوٰۃ، باب مصرف الزکوٰۃوالعشر، 355/2، ط: سعید و باب صدقۃ الفطر ، ج : 3 ، ص : 363 ، ط : سعید - فتاویٰ ہندیہ، کتاب الزکوٰۃ، الباب السابع فی المصارف، 190/1، ط: دارالکتب العلميۃ)