• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

والد پر حملہ بہت برا بھی ہو سکتا تھا، اس نے ہمیں بہت کچھ سکھایا: سارہ علی خان

اسکرین گریب
اسکرین گریب

سارہ علی خان نے والد سیف علی خان پر حملے سے متعلق کہا ہے کہ ہمارا خاندان شکر گزار ہے، یہ حملہ بہت برا ہو سکتا تھا۔

 بالی ووڈ کے معروف اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری 2025ء کو ان کے باندرہ میں واقع گھر پر چوری کی واردات کے دوران حملہ کیا گیا تھا۔

 اس افسوس ناک واقعے میں سیف علی خان کو 6 بار چاقو کے وار سے زخمی کیا گیا، جس میں 2 گہرے زخم تھے اور ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب لگا۔

رپورٹس کے مطابق سیف علی خان اپنی اہلیہ کرینہ کپور اور بچوں تیمور علی خان اور جہانگیر (جے) علی خان کے ساتھ اپنے گھر میں موجود تھے، اچانک رات دیر گئے ان کے چھوٹے بیٹے جہانگیر کے کمرے سے چیخوں کی آواز آئی، جب سیف وہاں پہنچے تو انہوں نے ایک اجنبی شخص کو دیکھا جو چوری کی نیت سے گھر میں داخل ہوا تھا۔

سیف علی خان نے حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی، جس پر اس نے چاقو سے ان پر پے در پے وار کر دیے، حملہ آور کے وار سے سیف کی کمر، گردن اور ہاتھ پر گہرے زخم آئے، جبکہ ایک وار ریڑھ کی ہڈی کے قریب لگا جو انتہائی خطرناک تھا۔

سیف علی خان کو فوری طور پر لیلا وتی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ہنگامی سرجری کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی جان بچا لی، چند دنوں تک اسپتال میں زیرِ علاج رہنے کے بعد انہیں گھر منتقل کر دیا گیا اور ڈاکٹروں نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔

سیف علی خان کی بیٹی سارہ علی خان نے اس حملے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ ہمیں احساس دلاتا ہے کہ زندگی میں اصل چیز کیا اہم ہے، پورا خاندان اس بات پر شکر گزار ہے کہ سب کچھ ٹھیک رہا، ورنہ یہ بہت زیادہ برا ہو سکتا تھا، ہمیں یہ سیکھنے کو ملا کہ زندگی کسی بھی لمحے بدل سکتی ہے، اس لیے ہر دن کو خوشی اور شکر گزاری کے ساتھ گزارنا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ واقعہ ہمیں مزید قریب نہیں لایا، کیونکہ وہ میرے والد ہیں اور ہم پہلے ہی بہت قریب ہیں، بلکہ اس نے ہمیں سکھایا کہ زندگی کتنی غیر یقینی ہو سکتی ہے اور ہر لمحے کی قدر کرنی چاہیے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید