برمنگھم میں پاکستانی قونصل جنرل بختاور میر نے کہا ہے کہ قونصلیٹ برمنگھم کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ کمیونٹی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں۔
بختاور میر نے کمیونٹی وفد سے اظہار خیال کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
وفد کی قیادت معروف اسکالر مفتی حاحبزادہ فاروق احمد کر رہے تھے، وفد میں ن لیگی رہنما راجہ جاوید اور سوشل ایکٹیوسٹ ملک محمد حسین و دیگر کمیونٹی ممبرز شامل تھے۔
بختاور میر نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہائی کمشنر پاکستان ڈاکٹر محمد فیصل کمیونٹی کے خیر خواہ ہیں اور پاکستان کی سربلندی کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت مضبوط ہاتھوں میں ہے اور ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے، ملک میں خوش حالی آ رہی ہے، اوورسیز پاکستانی آگے بڑھیں اور اپنے ملک پاکستان کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کریں، سرمایہ کاری کریں۔
بختاور میر کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کے حصول اور آن لائن شناختی کارڈ بنوانے میں دشواریاں پائی جاتی ہیں جن پر جلد قابو پا لیا جائے گا، عوام کی کثیر تعداد پاکستانی پاسپورٹ پر عمرے اور حج کے لیے دلچسپی رکھتی ہے، تعداد کی زیادتی کی وجہ سے پاسپورٹ کے حصول میں مشکلات آئیں جن کا ازالہ جلد کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان دنیا کا وہ ملک ہے جس نے 126 ممالک کے لیے ویزا فری پالیسی بنائی ہے تاکہ دنیا پاکستان آئے اور زیادہ سے زیادہ ٹورازم کو فراغ دیا جا سکے، غیر ملکی سیاح پاکستان کا دورہ کریں۔
بختاور میر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اوورسیز پاکستانی انتہائی باعزت اور محبِ ون ہیں، قونصلیٹ کی خواہش ہوتی ہے کہ سیاست سے بالاتر ہو کر ہی کمیونٹی کے افراد قونصلیٹ کے پروگرامات میں شرکت کریں، قونصلیٹ ریاست کی امانت اور پاکستان کی ملکیت ہے، جہاں تمام افراد کو ویلکم کہا جاتا ہے، جہاں ہر ایک شخص کے مسائل کا مداوا کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ قونصلیٹ کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ فرسٹ کم فرسٹ سَرو کی پالیسی کے تحت کام کیا جائے اور سفارش کا عنصر زائل کر دیا جائے، کوئی کسی کے کندھے کا سہارا نہ لے بلکہ اپنے زور پر قونصلیٹ آئے اور اپنا مسلہ حل کروائے، خدا کا شکر ہے کہ ہم اس مقصد میں کامیاب ہوئے ہیں اور اب عوام کی کثیر تعداد اپنے مسائل خود حل کروانے قونصلیٹ آتی ہے۔
بختاور میر نے مزید کہا کہ میں ایک کشمیری ہوں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے میری کاوشیں ہمیشہ جاری رہیں گی۔
اس موقع پر صاحبزادہ مفتی فاروق قادری اور ملک مزید حسین نے قونصلیٹ کی تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بختاور میر نے جس انداز میں کمیونٹی کو اعتماد دیا اور تعاون کیا اس کی مثال پہلے کبھی نہیں ملی۔
ملک محمد حسین نے بختاور میر کو پھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا۔