• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کو پانی کا حصہ پہلے ہی 50 فیصد کم مل رہا ہے، کینال منصوبہ کسی صورت قبول نہیں، صوبائی وزیر اطلاعات

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کینالز منصوبہ وفاقی حکومت نےشروع کیا، اس پر اسی سے بات کرینگے، سندھ میں پہلے ہی پانی کی قلت ہے، سندھ کو پانی کا حصہ پہلے ہی 50 فیصد کم مل رہاہے، کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کی رضہ مندی نہ تھی، نہ ہے اور نہ رہے گی، ہم نے ایکنک سمیت تمام متعلقہ فورم پر کینالز منصوبے کی مخالفت کی، وزیراعظم سے درخواست ہے وہ کینالز منصوبے کو ختم کرنےکا اعلان کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔میزبان کے اس سوال پر کہ الجزیرہ کے مطابق صدر آصف زرداری نے گزشتہ سال گرین پاکستان انشیٹیو کی بریفنگ کے بعد چھ کینال منصوبے کی منظوری دی تھی جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے اس دعوے کو غلط قرار دیاہے۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ صدر کو کسی منصوبے کی منظوری کا اختیار نہیں اور پیپلز پارٹی اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ وزیر اطلاعات سندھ نے احسن اقبال کے پانی کی تقسیم کے اعداد و شمار کو بھی غلط قرار دیا اور واضح کیا کہ یہ منصوبہ سندھ کو کسی صورت قبول نہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم خود اعلان کریں کہ یہ منصوبہ مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے اور آئندہ کسی فورم پر اس کا ذکر نہیں ہوگا۔ اگر کسی دیگر اسٹیک ہولڈر سے بات چیت ضروری ہوئی تو ہم اسے منصوبے کو ختم کرنے سے متعلق ان سے بھی بات کریں گے۔ ہمیں کسی سے بات کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں اور یہ بات واضح ہے کہ یہ منصوبہ کسی صورت نہیں بنے گا۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پورے آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ صدرِ پاکستان کے پاس کسی بھی منصوبے کی کوئی بھی این او سی جانے ہے نہ ہی کسی کو این او سی دینے کی صدرِ پاکستان مجاز اتھارٹی ہے ۔اس ساری بحث میں صدر کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ایک میٹنگ ہوئی جس میں کئی چیزیں ڈیسکس ہوئیں ہیں۔ میزبا ن شہزاد اقبال نے کہا کہ گرین پاکستان ایس آئی ایف سی کا انشیٹیو ہے جس میں سویلین قیادت کے ساتھ ساتھ ملٹری قیادت بھی شامل ہے اور چونکہ آصف زرداری صدر ہونے کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بھی ہیں اس لئے بلا کر ان سے انکی مرضی پوچھی گئی ہوگی۔

اہم خبریں سے مزید