کراچی( محمد منصف) سپریم کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج کی درخواست پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ، پروسیکیوٹر جنرل سندھ اور دیگر کو نوٹسز جاری کر دیئے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اپنے افس کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ کیس کو تین رکنی لارجر بینچ کے سامنے اگلے سیشن میں سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔ واضح رہے کہ ملزم ارمغان کے کیس میں سندھ ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے اس وقت کے منتظم جج سید ذاکر حسین کے انتظامی احکامات کو رد کرتے ہوئے سندھ گورنمنٹ کو سفارش کی تھی کہ ان سے خصوصی عدالتوں کے منتظم جج کا عہدہ واپس لیا جائے۔ بعد ازاں سندھ گورنمنٹ نے سید ذاکر حسین کو ایڈمنسٹریٹو جج اے ٹی سی کی خدمات واپس لے کر ایک دوسرے جج کو منتقل کر دی تھی۔ اے ٹی سی ون کے جج سید ذاکر حسین نے اپنے وکیل کے توسط سے سپریم کورٹ میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے ان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 1 کے جج کو سنے بغیر سندھ ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ دیا جو کہ ارٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔ لہذا ان کے فیصلے کے خلاف جو ریمارکس دیے گئے ہیں مذکورہ فیصلے میں سے اس کو حذف کیا جائے۔