کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ چھ نہروں کامنصوبہ سندھ میں پانی کی قلت کے باوجود لایا گیا جو وفاقی حکومت کی غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چاروں اکائیوں کو ناراض کرنے سے وفاق کمزور ہوگا۔ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وسائل کی تقسیم طے شدہ اصولوں کے مطابق مشاورت سے ہوگی۔ نواز شریف کا بلوچستان جانا مثبت سیاسی پیغام ہے ۔عامر ڈوگر نے کہا کہ پیپلز پارٹی چھ نہروں پر سنجیدہ نہیں اگر ہوتی توحکومت چھوڑ دیتی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی حکومت میں شامل ہے مگر سیاسی طور پر اس سے انکاری ہے۔ جبکہ میزبان حامد میر نے کہا کہ سینیٹر تاج حیدر کی اللہ مغفرت فرمائے وہ ایسی شخصیت تھے جو دوسروں کے بجائے اپنے اوپر زیادہ تنقید کرتے تھے۔آج نوازشریف نے ڈاکٹر مالک سے ملاقات کی ہے۔ اسلام آباد میں پاکستان اور رومانیہ کے شعراء کی یادگار دوبارہ تعمیر کر دی گئی ہے ہم نے جنوری میں اس کی ٹوٹ پھوٹ سے متعلق پروگرام میں ذکر کیا تھا۔طلال چوہدری کہہ رہے ہیں کہ منرل انویسٹمنٹ فورم سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا غائب تھے یہ پاکستان دشمنی ہے۔ رکن قومی اسمبلی پیپلز پارٹی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ اس وقت ملک انتشار کی کیفیت میں ہے اس وقت چھ نہروں کے مسئلے کو اٹھا دینا جبکہ سندھ میں ساٹھ فیصد پانی کی قلت کا سامنا ہے اس پر فی الفور حکومت کو پیچھے ہٹ جانا چاہیے۔ بلوچستان خیبرپختونخوا آپ سے ناراض ہے اگر سندھ کو بھی ناراض کردیں گے تو چار اکائیوں کا کیا ہوگا۔ جس میٹنگ کی بات کی جارہی ہے اس کیا سیاق و سباق تھا کیا بریف کیا گیا اس کی کونسی آئینی حیثیت ہے ۔ان کی بات پوائنٹ اسکورنگ سے زیادہ کچھ نہیں ہے صدر کی تقریر آئینی فورم پر ہوئی انہوں نے بیٹھ کر سینیٹ ممبران اور قومی اسمبلی کے ممبران سے آکر کہا کہ میں اس پر متفق نہیں ہوں اور مزید کیا وضاحت چاہیے آئینی حیثیت وہ ہے جس میں آصف زرداری نے صدر اور پارلیمنٹ کا حصہ بن کر ان منصوبوں کو مسترد کیا ہے۔