• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان، حکومتی عدم توجہی کے باعث زرعی شعبے میں سرمایہ کاری میں ریکارڈ کمی

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)زراعت کا شعبہ زبوں حالی کا شکار،زرعی شعبہ میں سرمایہ کاری گھٹ گئی،چند سال میں 20فیصد کمی ، زراعت کی ترقی حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل نہ ہوسکی،بلوچستان میں زمین کو سیراب کرکے بڑی مقدار میں فصلوں کی کاشت کی جاسکتی ہے ،تفصیلات کے مطابق زراعت کا شعبہ ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے تاہم گزشتہ کئی سالوں سے زراعت کا شعبہ حکومتی نظروں سے اوجھل ہے اورحکمرانوں کی توجہ کا منتظر ہےقابل افسوس امر یہ ہے کہ زرعی شعبہ میں مجموعی طور پر سرمایہ کاری گھٹ کررہ گئی ہے اورگزشتہ چند سال کے دوران زرعی شعبے میں ہونیوالی سرمایہ کاری میں20فیصد سے زائدریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل نہ ہونے کے باعث جی ڈی پی میں 22 فیصد کی حصے دار ملکی زراعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہےضرورت اس امر کی ہے کہ زراعت کی ترقی کے لئے ترجیح بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زراعت کی ترقی اور ترویج کے لئے خطیر رقم مختص کی جائے اور زمینداروں کو سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مفت بیچ ،کھاد ،اسپر اور مختلف کیڑوں سے بچائو کی ادویات فراہم کی جائیں اور زمینداروں کو خصوصی ریلیف فراہم کیا جائے اور سولر بور نصب کرکہ زمین کو سیراب کیا جائے اس اقدام سے بڑی مقدار میں فصلوں کی کاشت کی جاسکتی ہے اس سلسلے میں زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے لیکن اس کا زرعی پیدوار میں حصہ سب سے کم ہے جسکی سب سے بڑی وجہ آبنوشی کی قلت ہے اور زمین بنجر ہے اگر بلوچستان کے طول و عرض میں شمسی بور کئے جائیں اور پانی کا بندوبست کرلیا جائے تو بلوچستان سے بھی فصلوں کو بڑی مقدار میں کاشت کیا جاسکتا ہے ۔
کوئٹہ سے مزید