یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ میں نو تعینات پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں چاہے ہم کسی بھی علاقے سے ہوں، لیکن بیرون ملک ہماری پہچان صرف اور صرف پاکستان سے ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے برسلز آمد کے بعد سفارت خانے میں منعقدہ عوامی رابطے کی پہلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر کے ساتھ متحد اور حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہو کر اپنے وطن کے سبز ہلالی پرچم کو سربلند رکھنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہم ایک عظیم، باہمت اور باوقار قوم ہیں۔ جس نے ہر مشکل گھڑی میں عزم و ہمت سے کام لیا، چاہے وہ قدرتی آفات ہوں یا کورونا جیسی عالمی وبا، پاکستانی قوم نے ہمیشہ ثابت قدمی اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
سفیر پاکستان نے مزید کہا کہ آج ہم دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ ہمیں دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان ایک حسین گلدستہ ہے جس میں ہر رنگ، ہر خوشبو اپنی جگہ قیمتی ہے اور یہی ہماری اصل طاقت ہے۔
انہوں نے اس موقع پر بیلجیئم اور لکسمبرگ میں موجود مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو مخاطب کرتے ہوئے حکومت پاکستان کا پیغام دیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی فلاح و بہبود اس کی اولین ترجیح ہے۔ آپ کا کردار ہمارے ملک کی معاشی، ثقافتی اور سماجی ترقی میں نہایت اہم ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم سب کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ محنت، معاشرتی ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کو فروغ دیں اور پاکستان کی خوشحالی کیلئے متحد ہو کر کام کریں۔
رحیم حیات قریشی نے شرکائے تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں بطور سفیر آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے ہر جائز مسئلے اور تجویز کے سلسلے میں سفارت خانہ آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عیدین کی طرح ہر خوشی کے موقع پر ہمیں اپنے مظلوم کشمیری اور فلسطینی بہن بھائیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جو ظلم و ستم کا سامنا کرتے ہوئے آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔ ہمیں ان کیلئے دعا گو رہتے ہوئے ان کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔
انہوں نے عید کی مناسبت سے اس تقریب کے شرکاء کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ یہاں موجود کمیونٹی کے تعاون سے سفارت خانہ باہم میل جول کے ایسے پروگرام تواتر سے منعقد کرتا رہے گا، تاکہ ہمیں ایک دوسرے سے ملنے اور پاکستان کی یادیں تازہ کرنے کا موقع ملتا رہے۔
یاد رہے کہ رحیم حیات قریشی کی بطور سفیر یہاں آمد کے بعد شاید انتظامات کی بہتر ترتیب کو ذہن میں رکھتے ہوئے چنیدہ لوگوں کو ہی مدعو کیا گیا تھا۔ جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی مقامی تنظیم کے ذمہ داران، اکیڈیمیا سے منسلک اساتذہ، کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین، پاک بینیلکس اوورسیز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قیادت کے علاوہ شعبہ تجارت و صحافت سے وابستہ خواتین و حضرات نے شرکت کی۔
بعدازاں سفیر پاکستان نے ہر میز پر جاکر مہمانوں سے بالمشافہ ملاقات کی اور ان سے شکایات و تجاویز پر کھل کر گفتگو کی۔
اس موقع پر سفارت خانے کے تمام افسران بھی میزبان کے طور پر سب کی تواضع کا خیال رکھتے ہوئے نظر آئے۔