• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی اے ای اے ہنگامی اجلاس: پاکستان کی ایران پر امریکی حملوں کی بھرپور مذمت

— جنگ فوٹو
— جنگ فوٹو 

پاکستان نے اقوامِ متحدہ کے تحت بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے اجلاس میں ہنگامی سفارتی محاذ پر بھرپور مؤقف اختیار کرتے ہوئے ایران پر امریکی حملوں کی مذمت کر دی۔ 

اقوامِ متحدہ میں پاکستانی وفد کی قیادت پاکستان کے مستقل مندوب سفیر کامران اختر ملک نے کی۔ 

پاکستان نے بھرپور سفارتی انداز میں آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے غیر معمولی اجلاس میں امریکا کی جانب سے ایران کی پُرامن اور محفوظ جوہری تنصیبات پر کیے گئے حملوں کی شدید مذمت کی۔

ویانا میں یہ ہنگامی اجلاس آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا تاکہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر غور کیا جا سکے۔ 

اس ہنگامی اجلاس میں پاکستانی سفیر کامران اختر ملک نے پاکستان کے اصولی مؤقف کو واضح کرتے ہوئے کہا تھا کہ جوہری تنصیبات پر حملے یا حملے کی دھمکیاں بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں کو ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو عالمی سطح پر قائم شدہ میکانزم کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق فوری طور پر دشمنیوں کےخاتمے اور سفارتکاری کی طرف لوٹنے پر بھی زور دیا۔

اُنہوں نے اس بات پر زور بھی دیا کہ آئی اے ای اے اور اقوام متحدہ کے نظام کی ساکھ اور سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ رکن ممالک کسی بھی ریاست کو جوہری تعمیل کے معاملات میں یکطرفہ طور پر طاقت کے استعمال سے روکیں۔

کامران اختر ملک نے بورڈ آف گورنرز پر زور دیا کہ وہ ایسے تمام یکطرفہ اقدامات کے خلاف سخت مؤقف اپنائیں جو عالمی نظم و نسق کو کمزور کرتے ہیں۔

پاکستان نے نہ صرف ایران کے پُرامن جوہری حق کا دفاع کیا بلکہ دنیا کو یہ پیغام بھی دیا ہے کہ جوہری توانائی کے معاملات کو صرف اور صرف عالمی اداروں اور متفقہ قانونی نظام کے تحت ہی نمٹایا جانا چاہیے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید