یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین اور برطانیہ جلد طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز کی مشترکہ پیداوار شروع کریں گے، تاکہ روسی جارحیت کو روکا جا سکے اور زیادہ سے زیادہ جانیں بچائی جا سکیں۔
یہ اعلان صدر زیلنسکی نے ڈاؤننگ اسٹریٹ میں برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ ملاقات کے بعد کیا۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ ہمیں روسی دہشت کو روکنا ہے، اس کے لیے سیاسی و سفارتی ہم آہنگی اور مشترکہ دفاعی منصوبوں پر کام ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مل کر اسٹریٹیجک عسکری اہداف کو نشانہ بنانے والے ڈرونز بنائیں گے۔
اگرچہ انہوں نے تفصیلات فراہم نہیں کیں لیکن خیال ہے کہ یہ ڈرونز روس کے اندرونی فوجی اہداف کے خلاف استعمال ہوں گے۔
یوکرین پہلے ہی میدان جنگ میں ڈرونز کے استعمال میں دنیا کی سرکردہ طاقت بن چکا ہے۔
اس ماہ کے آغاز میں یوکرین کی خفیہ ایجنسی ایس بی یو نے روس کے 5 ایئر بیسز پر خفیہ ڈرون حملے کر کے تقریباً 20 روسی بمبار طیارے تباہ کر دیے تھے۔
صدر زیلنسکی لندن ایسے وقت پہنچے جب ماسکو نے 352 ڈرونز اور شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائلز کے ذریعے کیف پر بڑا فضائی حملہ کیا۔
انہوں نے اسے ’ایک مکمل طور پر بےحس حملہ‘ قرار دیتے ہوئے روس، ایران، اور شمالی کوریا کو ’قاتلوں کا اتحاد‘ کہا۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ میں برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر اور سابق حکومتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے یوکرین کی ہر سطح پر حمایت کی۔
ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باغ میں زیلنسکی اور اسٹارمر نے یوکرینی فوجیوں سے ملاقات بھی کی جو برطانیہ میں تربیت حاصل کر رہے ہیں۔