• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صادق خان کی معذوروں کے مالی فوائد ختم کرنے کی حکومتی تجویز پر شدید تنقید

صادق خان : فائل فوٹو
صادق خان : فائل فوٹو 

لندن کے میئر صادق خان نے حکومت کی جانب سے معذور افراد کے مالی فوائد میں کٹوتی کے منصوبے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان تبدیلیوں سے ہزاروں معذور اور پسماندہ شہریوں کا مالی سہارا تباہ ہو جائے گا۔

ان کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب لندن سے تعلق رکھنے والے درجنوں لیبر پارٹی کے ایم پیز نے ایک بغاوتی ترمیمی تجویز پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کے ان مجوزہ اقدامات کو پارلیمنٹ میں روکنا ہے۔

حکومت کا منصوبہ؟

حکومت 2030 تک 5 ارب یورو بچانے کےلیے پرسنل انڈیپینڈنس پیمنٹ (PIP) اور یونیورسل کریڈٹ (UC) میں تبدیلیاں لانا چاہتی ہے۔ 

نئی پالیسی کے مطابق، معذور افراد کو پی آئی پی حاصل کرنے کے لیے مزید شرائط پوری کرنی ہوں گی، یونیورسل کریڈٹ کے تحت دو ملین سے زائد افراد کو سالانہ اوسطاً 500 یورو کی کٹوتی کا سامنا ہوگا۔

گریٹر لندن اتھارٹی کا انتباہ:

 تقریباً 4.4 لاکھ لندن کے شہری پی آئی پی سے متاثر ہوں گے۔ 2.4 لاکھ افراد کو یونیورسل کریڈٹ میں کمی کا سامنا ہوگا۔ مجموعی طور پر لندن کے شہریوں کو  820 یورو ملین سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے۔ پی آئی پی کی سخت شرائط کی وجہ سے معذور افراد کی سالانہ آمدنی میں 3,800 سے 5,700 یورو کی کمی ہو سکتی ہے۔

میئر صادق خان کا دوٹوک مؤقف: 

اس حوالے سے میئر لندن صادق خان کا کہنا ہے کہ ہم بے شک لوگوں کو کام پر واپس لانے کی حمایت کرتے ہیں، مگر ایسا نہیں ہو سکتا کہ ہم ان ہزاروں معذور اور کمزور شہریوں کا واحد سہارا بھی چھین لیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ان تبدیلیوں پر دوبارہ غور کرے، روزگار اور تربیت کے مزید مواقع پیدا کرے، فائدوں میں کمی سے پہلے محفوظ عبوری اقدامات (transitional protections) فراہم کرے۔

پارلیمانی بغاوت

ڈیم میگ ہیلر (لیبر ایم پی) نے بل کے خلاف ایک ترمیمی تجویز پیش کی ہے، جس پر 120 سے زائد لیبر ارکانِ پارلیمنٹ نے دستخط کیے ہیں، جن میں لندن سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات شامل ہیں، جیسے:ڈیان ایبٹ، بیل رِبیرو-ایڈی، فلورنس ایشالوومی، ہیلن ہیئز، سٹیلا کریسی شامل ہیں _ یہ موجودہ حکومت کے خلاف سب سے بڑی اندرونی بغاوت تصور کی جا رہی ہے۔

وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کا مؤقف

وزیراعظم جو اس وقت ہالینڈ میں نیٹو سمٹ پر ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسا نظام نہیں چلا سکتے جو ٹوٹا پھوٹا ہے، لوگوں کو کام سے روکتا ہے، اور مؤثر ثابت نہیں ہو رہا، یہ دو ٹوک فیصلہ ہے یا تو ہم پرانا نظام چلاتے رہیں، یا اسے اصلاحات کے ذریعے مستقبل کے لیے موزوں بنائیں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید