کراچی (رفیق مانگٹ) عالمی معاشی جنگ نے نیا رخ اختیار کر لیا، تنازع عالمی کساد بازاری کا سبب بن سکتا ہے، چین پر 50فیصد اضافی ٹیرف، پہلے لگے 34فیصد کے ساتھ کل ٹیرف 104فیصد ہو گا، سب کی نظریں بیجنگ پر ، یورپی یونین مذاکرات کیلئے تیار ، جوابی ٹیرف لگانے پر بھی غور ، تیل کی قیمتیں مزید گرنے کا خدشہ ، امریکی ڈالر کمزور ہوا ۔ تفصیلات کے مطابق عالمی سطح پر ٹیرف تنازعات اور معاشی جنگ نے خطرناک موڑ لے لیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو 50 فیصد نئے ٹیرف کی دھمکی دی ہے، بشرطیکہ بیجنگ کل تک اپنے 34فیصد جوابی ٹیرف واپس نہ لے۔ اس اعلان سے عالمی مارکیٹیں لرزہ براندام ہو گئیں، اور معاشی ماہرین نے خبردار کیا کہ یہ تنازع عالمی کساد بازاری کا سبب بن سکتا ہے۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ اگر چین نے 8 اپریل تک اپنے جوابی ٹیرف نہ ہٹائے تو 9 اپریل سے چین پر 50 فیصد اضافی ٹیرف لگائیں گے۔ اس سے پہلے لگے 34 فیصد کے ساتھ کل ٹیرف 104فیصد ہو جائے گا۔ امریکی اسٹاک مارکیٹ میں افراتفری پھیل گئی۔ S&P 500 کے فیوچرز 4 فیصد اور نیسڈیک 4.3 فیصد تک گر گئے۔ ایشیائی مارکیٹیں، جو پہلے ہی گر چکی تھیں، مزید دباؤ میں آ گئیں۔ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 13 فیصد سے زیادہ گرا۔ وائٹ ہاؤس نے 90 روزہ ٹیرف معطلی کی خبروں کو "جعلی" قرار دیا۔ ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا کہ ٹرمپ اپنے فیصلے پر قائم ہیں اور چین کو "زیادتی" کی سزا ملے گی۔ یورپی یونین کی صدر ارسلا وان ڈیر لین نے کہا کہ یو ای یو مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن جوابی ٹیرف لگانے پر بھی غور کر رہا ہے۔ جاپان کے وزیراعظم نے معاشی نقصان سے بچنے کے لیے فوری اقدامات کا اعلان کیا۔ جے پی مورگن نے عالمی کساد بازاری کا امکان 60 فیصد بتایا، جبکہ گولڈمین سیکس نے اسے 45 فیصد قرار دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیرف سے مہنگائی بڑھے گی اور عالمی تجارت کم ہوگی۔ تیل کی قیمتیں، جو پہلے ہی 66 ڈالرفی بیرل پر تھیں، مزید گرنے کا خدشہ ہے۔ سونے کی قیمت 3,055ڈالر تک گر گئی، جو گزشتہ ہفتے کے بلند ترین مقام سے 3.58 فیصد کم ہے۔