• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

1929ء کے بعد سے بدترین مارکیٹ کریش کی تاریخ

پیرس (اے ایف پی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف فیصلے کے بعد دنیا بھر کی مارکیٹس کریش کرگئیں تاہم 1929ء کے بعد سے بدترین مارکیٹ کریشن کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ 24اکتوبر 1929کو تیزی کے بعد ایک دم مارکیٹ بیٹھ جانے کی وجہ سےوال اسٹریٹ میں سیاہ جمعرات کا نام بھی مشہور ہے ، 1987ء میں مارکیٹ کریش سے دنیا بھر میں خوف پھیلا، کوویڈ کے بعد بھی بدترین گراوٹ ہوئی ، 2008ء کے عالمی مالیاتی بحران سے بینکنگ سسٹم درہم برہم ہوا اور کئی دیوالیہ ہوئے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایشیاء اور یورپ میں گزشتہ روز اسٹاک مارکیٹ گر گئی،چین کی جانب سے امریکی ٹیرف میں اضافے کے جوابی اقدام نے کوویڈ وبائی امراض اور آخری عالمی مالیاتی بحران کے بعد اسی طرح کی مارکیٹ میں ہنگامہ آرائی کی یادیں تازہ کر دیں۔تجزیہ کاروں نے گزشتہ صدی کے آغاز سے اب تک کےمارکیٹ کے گرنے کے واقعات کو یاد کرتے ہوئے مارکیٹ گرنے کو تاریخی قرار دیا اور کچھ نے اسے خون کی ہولی کے طور پر بھی بیان کیا۔مارچ 2020میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کوویڈ 19کو وبائی مرض قرار دینے کے بعد عالمی اسٹاک کریش کر گئی۔

اہم خبریں سے مزید