اردن کی جنرل انٹیلیجنس نے ملک میں دہشت گردی پھیلانے کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا۔
دارالحکومت امان سے عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اردنی حکام کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد منصوبہ بندی کے الزام میں 16 افراد زیر حراست ہیں۔
اردنی انٹیلیجنس کے مطابق ملزمان سال 2021 سے اپنے منصوبے کی تیاری میں مصروف تھے۔ ملزمان نے درآمد شدہ مواد سے خطرناک میزائل، بم اور ہتھیار تیار کیے۔
انٹیلیجنس کے مطابق زیر حراست ملزمان سے حملوں کےلیے تیار میزائل برآمد ہوئے ہیں، ملزمان نے دہشت گردی کیلئے ڈرون استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
اردنی انٹیلیجنس کے مطابق دہشت گرد گروہ نے بیرون ملک سے بھی جنگجوؤں کے خدمات حاصل کی تھیں، تمام زیر حراست ملزمان کو اسٹیٹ سیکیورٹی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دہشت گردی کا منصوبہ اندرونی مقاصد کےلیے بنایا گیا تھا، اس منصوبے کا فلسطین، شام یا کسی بھی دیگر مسئلوں سے کوئی تعلق نہیں۔
ملزمان نے اہم شخصیات، تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا
دریں اثنا اردن کے وزیر رابطہ ڈاکٹر محمد مومنی نے کہا کہ انٹیلیجنس ایجنسی دہشتگردی کے منصوبہ سازوں کی 2021 سے خفیہ نگرانی کر رہی تھی۔
انھوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیر حراست افراد نے لبنان میں عسکریت پسندی کی تربیت حاصل کی، ملزمان نے ملک کی اہم شخصیات، اداروں اور تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا۔
ڈاکٹر محمد مومنی نے کہا کہ سازش میں شریک ملزمان کا تعلق کالعدم جماعت اخوان المسلمین سے ہے، سازش کا مرکزی منصوبہ ساز لبنان میں موجود ہے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے منصوبہ بندی کے الزام میں 16 افراد زیر حراست ہیں۔