• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نکاح خواں کے پوچھنے پر ’’جی‘‘ کہنے سے نکاح کا انعقاد … !

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: میں نے اپنے نکاح کے وقت نکاح خواں صاحب کے تین بار پوچھنے پر دو دفعہ قبول ہے نہیں، بلکہ دو دفعہ جی کہا تو کیا تین مرتبہ قبول ہے کہنا ضروری ہوتا ہے؟ کیا نکاح کے وقت لڑکی کا فلاں کے ساتھ نکاح قبول ہے کے جواب میں دو مرتبہ گواہوں کی موجودگی میں’’جی‘‘ کہنے سے نکاح ہوجاتا ہے یا قبول ہے کہنا ضروری ہے؟

جواب: نکاح منعقد ہونے کے لیے شرط ہے کہ دو عاقل بالغ مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کی موجودگی میں نکاح کا ایجاب وقبول کیا گیا ہو، نیز نکاح میں ایسے الفاظ پائے جانے ضروری ہیں جو صراحۃً یا کنایۃً ایجاب و قبول پر دلالت کرتے ہوں۔ 

صورتِ مسئولہ میں اگر نکاح خواں کے پوچھنے پر ایک مرتبہ بھی سائل نے ’’قبول ہے‘‘ کے جواب میں ’’جی‘‘کہہ دیا تو اس سے نکاح منعقد ہوگیا، اور شرعاً تین مرتبہ کہنا لازم نہیں۔ 

لڑکی کی طرف سے جواب میں بھی یہی حکم ہے کہ ایک مرتبہ گواہوں کی موجودگی میں’’جی‘‘ ' کے ذریعے زبانی اقرار کرنے سے نکاح منعقد ہوجائے گا۔ (ردّ المحتار، کتاب النکاح، ج:3، ص: 16، ط:سعيد)