• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کا پہلا ’خلائی ہوٹل‘ 2027ء تک کھلنے کا امکان

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

چھٹیاں گزارنے کے لیے زمینی تفریحی مقامات، ساحل، جھڑنے اور پہاڑ ہوئے پرانے، اب انسان بہت جَلد خلاء کی سیر کر سکے گے۔

آربٹل اسمبلی نامی ایک کمپنی دنیا کا پہلا خلائی ہوٹل تعمیر کر رہی ہے جس کی تکمیل 2027ء تک مکمل ہو جائے گی اور یہ خلائی ہوٹل زمین کے باسیوں کے لیے تفریح گاہ کے طور پر کھول دیا جائے گا۔

کمپنی کی جانب سے خلائی ہوٹل کی تفصیلات، کانسیپٹ اور ڈیزائن جاری کیا گیا ہے۔

’ایسٹرونومی ڈاٹ کام‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق مستقبل کا یہ ہوٹل متعدد موڈیولز پر مشتمل ہو گا، یہ موڈیولز ایک دوسرے سے جڑے ہوں گے اور اس ہوٹل کی بناوٹ پہیے کی شکل کی ہو گی جو زمین کے مدار کے گرد ہر 90 منٹ میں ایک چکر پورا کرے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ منصوبہ گیٹ وے فاؤنڈیشن کا تھا مگر اب خلائی تعمیراتی کمپنی آربٹل اسمبلی کارپوریشن نے اس منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے۔

آربٹل اسمبلی کی جانب سے شیئر کی گئی تفصیلات کے مطابق یہ کمپنی ایک نہیں بلکہ 2 خلائی ہوٹل خلاء میں بھیجنا چاہتی ہے جہاں سیاح رہائش بھی اختیار کر سکے گے، ان میں سے ایک ہوٹل کا نام پایونیئر اسٹیشن ہو گا جس میں 28 افراد قیام کر سکیں گے۔

یاد رہے کہ کچھ سال قبل شائع کی جانے والی متعدد رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پایونیئر اسٹیشن نامی ہوٹل 2025ء تک سیاحوں کے لیے دستیاب ہو جائے گا جبکہ کمپنی کے دوسرے ہوٹل کا نام وویجر اسٹیشن رکھا گیا ہے جس میں 400 افراد کے قیام کا انتظام ہو گا اور یہ 2027ء تک سیاحوں کے لیے دستیاب ہو گا۔

آربٹل اسمبلی نے بتایا ہے کہ دوسرے بڑے ہوٹل کا مقصد خلاء میں ایک کاروباری مرکز قائم کرنا ہے جہاں دفاتر کے قیام کے ساتھ ساتھ سیاح بھی جا سکیں گے۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ان دونوں ہوٹلز یا خلاء کی سیاحت میں بہت زیادہ خرچہ آئے گا جس کی وجہ سے بہت کم افراد ہی اپنی تعطیلات دنیا سے باہر منانے کی سکت رکھ سکتے ہیں۔

اس سے متعلق 2021ء میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو کے دوران آربٹل اسمبلی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ٹم الاٹورے نے اپنا خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ خلائی سفر کے لیے زیادہ خرچہ ایک بڑی رکاوٹ ضرور ہے مگر خلائی سیاحت کے آغاز کے ساتھ اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید