اسلام آباد(جنگ رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی کی چیئرپرسن ایمان مزاری ایڈووکیٹ اپنے عہدہ سے بطور احتجاج مستعفی ہوگئی ہیں انہوں نے سوموار کے روز اپنا استعفیٰ بار کے صدر اور سیکرٹری کو بھجوا تے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم اور ججوں کی سنیارٹی کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی ہے بار کے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے پر سخت مایوسی اور حیرانی ہوئی اگرچہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے مجھے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا،لیکن مجھے کمیٹی کی جانب سے بیان جاری کرنے کیلئے لیٹرپیڈ تک جاری کرنے سے انکار کیا گیا ہے،ہائیکورٹ بار کا اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا قابلِ مذمت، بزدلی اور بدقسمتی ہے،میرا عہدہ لینے کا مقصد قانون کی حکمرانی اور جبری طور پر گمشدہ افراد کی رہائی کیلئے وکالت کرنا تھا،اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں اِس معاملے پر کھڑا ہونے کی جرات نہیں اسلئے میں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیتی ہوں، میں بار کی موجودہ کابینہ کو اپنا نام اور شہرت کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی ، جلد از جلد استعفی منظور کرنے کی اپیل بھی کی ہے ۔