• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں ذاتی اشیاء چرانے کے واقعات میں 22 فیصد اضافہ

برطانیہ میں 2024ء ذاتی اشیاء چرانے کے واقعات میں 22 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انگلینڈ اور ویلز میں 2024 میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ذاتی اشیاء چرانے کے واقعات میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دفتر برائے قومی شماریات کے مطابق پولیس کو گزشتہ برس لوگوں کے ساتھ پیش آئے جرائم کی ایک لاکھ 52 ہزار 416 رپورٹس موصول ہوئیں جوکہ 2003 سے ڈیٹا مرتب کئے جانے کے بعد بلند ترین شرح ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق دکانوں سے اشیاء چرانے کے واقعات بھی پہلی مرتبہ 5 لاکھ سے تجاوز کرگئے۔

قومی شماریات کے مطابق قتل کی وارداتیں دہائی کی کم ترین سطح پر رہیں اور مجموعی جرائم کوویڈ سے پہلے کی سطح سے کم رہے اور 90 کی دہائی کے وسط سے کی نسبت ان کی شرح 75 فیصد کم ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس چاقو سے ہونے والے جرائم کی تعداد 54 ہزار 787 رہی، جو اس سے پہلے برس کی نسبت 2 فیصد زائد ہے، آتشیں اسلحہ کے جرائم میں 20 فیصد کمی دیکھی گئی۔

پولیس نے انگلینڈ اور ویلز میں مجموعی طور پر 6 اعشاریہ 64 ملین جرائم ریکارڈ کئے جو 2023 کی نسبت ایک فیصد کم ہے۔

پولیسنگ منسٹر ڈیانا جانسن نے کہا ہے کہ حکومت کمیونٹیز کو نقصان پہنچانے والے جرائم کو برداشت نہیں کرے گی، اس سال امن و امان کے قیام کےلیے 3 ہزار مزید پولیس افسران کا اضافہ کیا جائے گا۔

او این سی کے ڈیٹا کے مطابق پرتشدد جرائم کی تعداد میں خاص تبدیلی واقع نہیں ہوئی البتہ گزشتہ دہائی میں جنسی حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ برس مارچ میں ختم ہونے والے برس میں 16 سے 59 برس کے 2 اعشاریہ 6 فیصد افراد نے جنسی حملہ یا اس کی کوشش کی رپورٹ کی، ایک دہائی برس قبل یہ تناسب 1 اعشاریہ 5 فیصد تھا جبکہ گھریلو بدسلوکی کے واقعات میں ایک دہائی پہلے کی نسبت 6 اعشاریہ 5 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

سی ایس ای ڈبلیو کے ایک تازہ سروے نتائج کے مطابق موبائل چھیننے کے واقعات میں 50 فیصد، گھر کے باہر ڈلیور اشیا چرانے کے واقعات میں 19 فیصد اور بینک یا کریڈٹ اکاؤنٹ سے فراڈ میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید