اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی میں تاخیر کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت کل منگل کو کریگی عدالت پہلے ہی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے قائد حزب اختلاف کی درخواست پر وفاق، وزیر اعظم کو بذریعہ پرنسپل سیکریٹری اور صدر کو بذریعہ سیکرٹری کو پری ایڈمشن نوٹس جاری کر چکی ہے اسکے ساتھ ساتھ عدالت نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کو بھی پری ایڈمشن نوٹس جاری کیے تھے اور سماعت 29اپریل تک ملتوی کر دی تھی۔ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد اعظم خان نے قومی اسمبلی و سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز عمر ایوب اور شبلی فراز کی درخواست پر سماعت کی تھی۔ سابقہ سماعت پرعدالت نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کو بھی پری ایڈمشن نوٹس جاری کر دیئے۔ پٹیشنرز کی جانب سے سمیر کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان مدت ختم ہونے کے باوجود کام کر رہے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتیوں کا پراسس شروع ہوا ہے؟ وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ابھی تک پراسس بھی اسٹارٹ نہیں کیا گیا، پارلیمانی کمیٹی تشکیل ہونی ہے۔ہائیکورٹ نے وفاق، وزیر اعظم کو بذریعہ پرنسپل سیکرٹری اور صدر کو بذریعہ سیکرٹری، چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کو بھی پری ایڈمشن نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔