سکھر/ کندھ کوٹ (بیورو رپورٹ/ نامہ نگار) متنازع نہری منصوبے کیخلاف وکلا کا ببرلو بائی پاس پر دسویں روز بھی دھرنا جاری ہے، ادھر مظاہرین نےبہی بائی پاس کے مقام پر دھرنا دیکر پنجاب کا راستہ بند دیا ،پولیس نے دھرنا ختم کرانے کیلئے مظاہرین پر شیلنگ اور فائرنگ کی جس وجہ سے کئی افراد بیہوش ہوگئے، دھرنوں پر کریک ڈاؤن کیخلاف وکلاء نے وزیر اعلیٰ، آئی جی سندھ، متعلقہ ایس ایس پیز اور ایس ایچ اوز کیخلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے، ایف آئی آر درج نہ ہونے کی صورت میں عدالت سے رجوع کرینگے، وکلاء نے 2مئی کے بعد وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سکھر کے زیر اہتمام قومی شاہراہ (ببرلوء )بائی پاس پر وکلاء برادری کی جانب سے دیئے جانے والا احتجاجی دھرنا10ویں روز بھی جاری و ساری رہا ، دھرنے کے دوران شرکاء کی جان سے سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف شدید نعریبازی کی گئی ،دھرنے کے باعث قومی شاہراہ مکمل بند ہونے کی وجہ سے سندھ اور بلوچستان ، پنجاب کے اطراف سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گٗیں، قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے سیکڑوں مسافر گاڑیاں پھنس ہوئی ہیں جبکہ ڈرائیور سمیت مسافر شدید گرمی میں پریشان رہے ۔ گزشتہ روز آل سندھ لائرز ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کا اجلاس خیرپور میں منعقد ہوا۔ مختلف معاملات پر غور و خوص کرکے اگلے لائحہ عمل کے حوالے سے اتفاق رائے کیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کراچی بار کونسل کے صدر عامر نواز وڑائچ، سندھ بار کونسل کے صدر سرفراز میتلو ودیگر نے کہاکہ وزیر اعظم کی پریس کانفرنس کے بعد دھرنے کا دائرہ نہیں بڑھایا گیا، بدقسمتی سے گزشتہ رات ڈیرہ موڑ پر پولیس نے فائرنگ شیلنگ کی، ملیر میں بھی کریک ڈاؤن کیا گیا، جس کی مذمت کرتے ہیں، سب وکلاء ایک پیج پر ہے، مشاورت سے فیصلے ہورہے ہیں، مذاکرات کیلئے اب بھی دروازے کھلے ہیں مگر نہروں کے نوٹیفکیشن پر زیرو ٹالرنس ہے، وفاق دھرنا ختم کرانا چاہتا ہے تو سی سی آئی کا اجلاس جلد بلاکر نوٹی فکیشن جاری کرے، کوئی مائنس ون، ٹو، تھری فارمولا نہیں چلے گا، نہروں کی منسوخی اور کارپوریٹ فارمنگ منصوبوں کی منسوخی تک دھرنے جاری رہیں گے، سندھ حکومت نے 2مئی تک کارپوریٹ فارمنگ منصوبہ منسوخ نہ کیا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے، ریلوے ٹریک بند کرنے کا آپشن بھی ہے، ہم قانون کے مطابق اپنے مطالبات منوانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ اپنے عہدوں سے مستعفی ہوجائیں، ان کیخلاف بھی تحریک شروع ہوگی۔ ادھر دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سکھر کے زیر اہتمام قومی شاہراہ (ببرلوء )بائی پاس پر وکلاء برادری کی جانب سے دیئے جانے والا احتجاجی دھرنا10ویں روز بھی جاری و ساری رہا ، دھرنے کے دوران شرکاء کی جان سے سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف شدید نعریبازی کی گئی ،دھرنے کے باعث قومی شاہراہ مکمل بند ہونے کی وجہ سے سندھ اور بلوچستان ، پنجاب کے اطراف سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گٗیں، قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے سیکڑوں مسافر گاڑیاں پھنس ہوئی ہیں جبکہ ڈرائیور سمیت مسافر شدید گرمی میں پریشان رہے ،دھرنے کی قیادت کراچی بار کونسل کے صدر عامر وڈرائچ سمیت ہائی کورٹ کے قربان علی ملانو، سکھر ڈسٹرکٹ بار کے شفقت رحیم، ظہیر بابر، ایڈوکیٹ سردار قربان کلوڑ و دیگر کررہے تھے جبکہ وکلاء برادری سے اظہار یکجہتی کیلئے دھرنے میں سیاسی، سماجی جماعتوں، سول سوسائٹی، شہریوں نے بھرپور شرکت کی۔ دھرنے میں شامل شرکاء کی جانب سے کینالز نکالنے جانے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی، دھرنے سے خطاب کے دوران وکلاء رہنما، سیاسی، سماجی رہنمائوں و معززین شہریوں کا کہنا تھا کہ 1991 واٹر معاہدے کی بھی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی، دریاؤں میں پہلے ہی پانی کی قلت ہے، نئی کینالز سے سندھ کی زمین بنجر ہونے کا خدشہ بڑھ جائیگا جب تک حکومت اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتی تب تک احتجاج جاری رہے گا۔