• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں سالانہ اموات یو پی ایف سے منسلک ہوسکتی ہیں، تحقیق

الٹرا پروسیسڈ فوڈز (یو پی ایف) کھانے والے افراد کے جلد موت کی طرف جانے کا تعلق موجود ہے اور برطانیہ میں سالانہ ہزاروں اموات اس فوڈ کے استعمال سے منسلک ہوسکتی ہیں۔

یہ انکشاف امریکن جرنل آف پریونیٹیو میڈیسن میں شائع رپورٹ میں کیا گیا ہے اور ماہرین نے حکومتوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ یو پی ایف کو کم استعمال کرنے سے متعلق غذائی سفارشات مرتب کریں۔

تحقیق میں دنیا کے 8 ممالک کے اعدادو شمار کے جائزے سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ امریکا کے بعد برطانیہ میں 53 فیصد لوگ اسے استعمال کر رہے ہیں، امریکا میں اس کی کھپت 55 فیصد تک جا پہنچی ہے۔

اس سے قبل یو پی ایف کو خراب صحت سے منسلک کیا جاتا تھا، جس میں موٹاپا، دل کے امراض، کینسر اور جلد موت کا امکان شامل ہے۔

یو پی ایف میں آئس کریم، پروسیس شدہ گوشت، کرسپ، بڑے پیمانے پر تیار کی جانے والی بریڈ، کچھ بریک فاسٹ سیریلز، بسکٹ اور فزی ڈرنکس شامل ہیں، جن میں اکثر سیچورٹیڈ فیٹ، نمک، چینی اور کچھ اضافی چیزیں شامل ہوتی ہیں اور ان کی تیاری میں مصنوعی رنگ اور ذائقے کے علاوہ کچھ ایسی اشیاء بھی استعمال کی جاتی ہیں، جو تازہ تیار ہونے والے کھانے میں نہیں ڈالی جاتیں۔

کچھ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ یو پی ایف کا تعلق خراب صحت سے ہے اور وہ یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ ایسا پروسیس فوڈ کی وجہ سے ہورہا ہے یا لوگ غذائیت سے بھرپور غذا کی بجائے زیادہ چکنائی، نمک اور چینی والی اشیا کا انتخاب کر رہے ہیں۔

ریسرچ کے مطابق 19-2018 میں 17 ہزار 781 قبل از وقت اموات یو پی ایف سے منسلک ہوسکتی ہیں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید