• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملازمین تنظیموں کا انٹرمیڈیٹ امتحانات، پیپر مارکنگ کے بائیکاٹ کا اعلان

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)محکمہ تعلیم بلوچستان کی ملازمین تنظیموں نے 2 مئی سے شروع ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات اور میٹرک کے پیپر مارکنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرمین کی مبینہ غیرقانونی تعیناتی کے خلاف صوبے بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔ یہ بات بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن ، آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن ، گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ، سینئر ایجوکیشنل اسٹاف ایسوسی ایشن ، گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئینی) ، وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن اور جونیئر ٹیچرز ایسوسی ایشن کے رہنماوں عبدالقدوس کاکڑ ، علی اصغر بنگلزئی ، در محمد لانگو ، سجاد رند ، عبدالمتین کاکڑ ، یوسف کاکڑ اور دیگر نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرمین کی مبینہ غیرقانونی تعیناتی کے خلاف22 اپریل سے شروع ہونے والے ایف اے ، ایف ایس سی امتحانات اور میٹرک کے پیپرز کی مارکنگ کا بائیکاٹ کیا جس کے بعد قواعد کے برخلاف ہونے والی مبینہ تقرری واپس لینے کی توقع تھی مگر اس کے برخلاف حکومت نے یک جنبش قلم لاکھوں بچوں کے تعلیمی مستقبل کے ساتھ کھیلتے ہوئے امتحانات ہی ملتوی کردیئے اور محکمہ تعلیم کی ملازمین تنظیموں کا موقف سنے بغیر 2 مئی سے امتحانات شروع کرنے کا شیڈول بھی جاری کردیا جس سے حکومت کی غیر سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1975سے گریڈ 19 یا 20 کا ماہر تعلیم ہی چیئرمین بورڈ آتا رہا ہے مگر اس بار حکومت اے ای اوز گروپ کے ایک افسر کو چیئرمین بورڈ تعینات کیا جو اس عہدے کے کوائف پر پورا نہیں اترتا ۔ یہ تقرری ہمیں کسی صورت قبول نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے ہمارا بائیکاٹ جاری رہے گا ۔
کوئٹہ سے مزید