ملتان (سٹاف رپورٹر) معروف تاجر رہنما منظر حسنین نے یوم مئی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبر قوانین پر عمل درآمد کیے بغیر مزدور پیشہ طبقہ کو حقوق دینے کے دعوے اذیت ناک معاشی قتل کے مترادف ہے اسی لیے حکومت بڑھتی ہوئی مہنگائی اور معاشی بدحالی کے پیش نظر مزدور کی تنخواہ کم از کم 50 ہزار مختص کرے جنہیں آج انتہائی قلیل تنخواہ مل رہی ہے حکومت کی طرف سے مزدور کو 37 ہزار روپے ماہانہ مقرر کیے جانے کے باوجود فیکٹری،ملز مالکان،صنعت کار مبینہ طور پر معاشی قتل کر رہے ہیں لیکن انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ آج 77 سال گزرنے کے باوجود بھی مزدور پیشہ طبقہ انتہائی معاشی مشکلات کا شکار ہے ۔