• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈیا نے حملہ کیا تو سکھ پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہونگے، گرپتونت سنگھ

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”جرگہ‘ ‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے پنجاب سے پاکستان پر حملہ کیا تو سکھ پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہوں گے، فی الحال بھارت نے حملہ نہیں کیا لیکن پاکستان کو ہرگز اطمینان سے نہیں بیٹھنا چاہیے،آزاد پنجاب یعنی خالصتان ہی پاکستان کے سیاسی اور معاشی مسائل کا حل ہے،بلوچستان میں بھارتی مداخلت ہوتی ہے اس میں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے،سکھ ہندوستانی نہیں ہے سکھ پنجاب کا باشندہ ہے اور پنجاب کو آزادکروا کر خالصتان بنوانا چاہتے ہیں، پاکستان انڈیا میں مسلمانوں اور سکھوں کا دشمن صرف ہندوتوا کی سوچ نہیں ہے بلکہ ہندوستان ہے کیوں کہ 1948 میں نہ مودی تھا نہ ہندوتوا۔ اس لیے ہندوستان کا وزیراعظم کوئی بھ ہو اس کا اصول یہی ہوگا کہ اقلیتوں کو مارا جائے۔کیا بھارت کی طرف سے پاکستان پر حملہ ہوسکتا ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے واضح کیا کہ فی الحال بھارت نے حملہ نہیں کیا لیکن پاکستان کو ہرگز اطمینان سے نہیں بیٹھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے پنجاب سے پاکستان پر حملہ کیا تو سکھ پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہوں گے اور بھارتی ٹینکوں کا رخ موڑ دیں گے بشرطیکہ پاکستان حکومت اور فوج سکھوں اور پنجاب کا ساتھ دے اور اقوام متحدہ کے تحت خالصتان کے ریفرنڈم کو آگے بڑھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کے اندر موجود سکھ جانتے ہیں کہ ان کا اصل دشمن پاکستان نہیں بلکہ بھارتی سسٹم ہے اور وہ مودی کی جنگ نہیں بلکہ پنجاب کی آزادی کی جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔ گرپتونت نے دعویٰ کیا کہ آزاد پنجاب یعنی خالصتان ہی پاکستان کے سیاسی اور معاشی مسائل کا حل ہے کیونکہ خالصتان بننے کے بعد پاکستان میں بھی ترقی کے دروازے کھلیں گے۔ انہوں نے بلوچستان میں بھارتی مداخلت کو ایک کھلی حقیقت قرار دیا اور کہا کہ اگر پاکستان چاہے تو حالیہ دہشتگرد حملے کو اقوام متحدہ میں لے جا سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان آج صرف اپنی فوج کی بدولت قائم ہے عموماً سیاستدان دونوں ممالک میں صرف کرسی بچانے میں مصروف رہتے ہیں تاہم پاکستان کے موجودہ وزیراعظم کو انہوں نے مخلص قرار دیا۔ گرپتونت سنگھ پنوں نے پروگرام کے اختتام پر ʼʼپاکستان زندہ بادʼʼ اور ʼʼخالصتان زندہ بادʼʼ کے نعرے بھی لگائے اور بھارت کی سکھ دشمن پالیسیوں را کی بین الاقوامی سازشوں اور مودی حکومت کے خلاف امریکہ و کینیڈا میں جاری تحقیقات کا بھی ذکر کیا۔ رہنما خالصتان تحریک گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ پاکستان انڈیا کی جنگ ہوگی یا نہیں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا البتہ ابھی تک ہندوستان نے حملہ نہیں کیا ہے لیکن پاکستان کو اطمینان سے نہیں بیٹھنا چاہیے ۔گرپتونت سنگھ نے کہا کہ میں نے واضح اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں گرونانک صاحب کا جائے ولادت ہے اگر بھارتی فوج نے پاکستان پر پنجاب سے حملہ کیا تو پنجاب کی فرسٹ لائن آف ڈیفنس سکھ ہوں گے اور ہم ان کے ٹینکوں کے توپوں کے منہ موڑ دیں گے بشرط یہ کہ پاکستان کی حکومت اور فوج اس وقت سکھ کا اور پنجاب کا ساتھ دے اور یو این سیکورٹی کونسل کے تحت خالصتان کا ریفرنڈم لے کر آئے۔ بھارتی فوجیوں میں جو سکھ ہیں وہ جانتے ہیں کہ وہ بھارتی فوجی نہیں ہے سکھ فوجی ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ ان کا دشمن پاکستان نہیں ہے بلکہ بھارتی سسٹم ہے اور وہ جانتے ہیں انہیں مودی کی جنگ نہیں لڑنی ہے انہیں خالصتان اور پنجاب کی آزادی کے لیے جنگ کرنی ہے اور اگر کوئی سکھ فوجی کوشش بھی کرے گا پاکستان پر حملہ کرنے کی تو اسے ہار ہوگی۔ جہاں تک مقبوضہ کشمیر کی بات ہے وہ اپنی آزادی کی لڑائی لڑ رہے ہیں ۔ پاکستان کی ہر مشکل کا حل آزاد پنجاب ہے خالصتان بنے گا تو پاکستان میں بھی معاشی اور سیاسی ترقی ہوگی۔بلوچستان میں بھارتی مداخلت ہوتی ہے اس میں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے یہ حقیقت ہے کہ پراکسیز کو فنڈنگ کر کے اسلحہ دیا جاتا ہے۔ہندوستان کو غلط فہمی ہے کہ وہ نہیں ٹوٹے گا پہلے پنجاب آزاد ہوگا پھر کشمیر ہوگا ۔روزآنہ کی بنیاد پر دس پندرہ کشمیری فریڈم فائٹر جاں بحق ہوجاتے ہیں اور ڈھائی ارب مسلمان موجود ہیں جن میں سے اکثریت کا ڈی این اے بدل کر بھارتی ہوچکا ہے ۔ پاکستان کو چاہیے تھا کہ بلوچستان میں جو ابھی دہشت گردی کی گئی اس کی قرارداد اقوام متحدہ لے کر جاتا۔ پاکستان آج فوج کی وجہ سے ہے جبکہ سیاستدان انڈیا کے ہوں یا پاکستان کے وہ اپنی کرسی بچانے میں مصروف رہتے ہیں البتہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم مخلص ہیں۔ گرپتونت سنگھ نے پروگرام کے آخر میں پاکستان اور خالصتان کے زندہ باد کے نعرے لگائے۔ ہندوستان الزام لگاتا ہے کہ پاکستان آپ کو سپورٹ کر رہا ہے اس سوال کے جواب میں گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ اس طرح کے الزام لگتے رہتے ہیں ہم اس کا جواب نہیں دیتے لیکن یہ ہم جانتے ہیں ہمارا گروہ جانتا ہے کہ ہمارا کسی بھی سرکار کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے چاہے وہ پاکستان کی ہو یا کوئی اور سرکار ہو۔ کیوں کہ ہم آزادی اپنے لیے چاہتے ہیں اپنے پنجاب کے لیے چاہتے ہیں۔پہلگام واقعہ سے متعلق کہا کہ بھارتی سرکار مودی وزیراعظم ، امیت شاہ ، اجیت دول ، راج ناتھ اور جے شنکر یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نہ صرف بھارت میں دہشت گردی کی ہے بلکہ پوری دنیا میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں یہ حقیقت ہے کہ پہلگام وقعہ میں ہندوؤں کی قتل و غارت ہوئی ہے لیکن اس کے پیچھے بھارتی سرکار ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس واقعہ سے فائدہ کس کو ہو سکتا تھا جبکہ پاکستان کو اس سے نقصان ہوا اور مودی کو فائدہ ہوناتھا کیوں کہ امریکی وفد بھی وہاں موجود تھا اس لیے کئی فائدے مودی سرکار نے اٹھانے کی کوشش کی اس سے کشمیری فریڈم فائٹر پر الزام لگا اور اس سب سے مودی کو فائدہ ہونا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھارت کا چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔ کینیڈا ، امریکہ میں مودی ٹولے کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔میں نے خالصتان تحریک سے متعلق سکھ فار جسٹس کے رہنماسے کہا کہ ہم قلم کی طاقت سے لڑائی لڑ رہے ہیں اوروہاں چھ سو سے زیادہ سکھوں کے خلاف غداری کے کیس ہوچکے ہیں اور وہ بغیر مقدمہ چلائے بند ہیں ۔

اہم خبریں سے مزید