• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

22 اپریل کے بعد مودی حکومت کے اقدامات، ناقابل فراموش المیے کو جنم دیا

اسلام آباد(فاروق اقدس) پہلگام میں ہونیوالی دہشتگردی میں ہلاک ہونیوالے 26 لوگوں کی ہلاکت کے بعد اُٹھائے گئے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے اقدامات نے کئی خاندانوں کے افراد کے لیے ناقابل فراموش المیوں کو جنم دیا ہے۔

پہلگام میں ہونیوالی دہشتگردی میں ہلاک ہونیوالے 26 لوگوں کی ہلاکت نے جہاں ان کے خاندانوں اور گھرانوں کے افراد کیلئے ناقابل فراموش المیوں کو جنم دیا وہیں اس تناظر میں مودی حکومت کے بہت سے اقدامات نے بے گناہ اور معصوم لوگوں جن کا اس سارے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ان کی زندگی کو بھی سماجی المیوں میں بدل دیا ہے ان میں مودی حکومت کی جانب سے بھارت میں مقیم پاکستانیوں کو واپس بھیجے جانے کے احکامات بھی شامل ہیں۔ 

نوبیاہتا جوڑے اور ماں کو بچوں سے دور کر دیا، 25 دن کی دلہن کی پہلے میکے پھر سسرال سے رخصتی کے جذباتی مناظر ، مینیل خان کی شادی کو بمشکل ایک ماہ ہی ہوا تھا، ماں باپ کے بعد ساس سسر اور شوہر کو آنسوئوں کے ساتھ الوداع کہا، یہاں تک کہ سارک ویزے کے تحت آنیوالوں کو بھی واپس جانے کے لیے یکم مئی تک کی ڈیڈ لائن دیدی گئی تھی یعنی بھارت اور جموں وکشمیر میں قیام پذیر پا کستانیوں کو ویزوں کی مدت موجود ہونے کے باوجود انہیں بیدخل کرنے کے لیے محض 8 دنوں کی مہلت دی گئی تھی۔ 

اپنے رشتے داروں عزیز واقارب اور دوست احباب سے ملنے کیلئے بھارت اور جموں میں مقیم پاکستانیوں نے جن مشکلات اور مصائب کے عالم میں ہنگامی طور پر نقل مکانی کی وہ بھی دکھی داستانوں سے کم نہیں رواں ہفتے بچوں کے علاج کے لیے بھارت جانیوالی کراچی کی ایک فیملی کو مایوسی کے عالم میں واپس آنا پڑا۔

ان بچوں کےوالدین کے مطابق کشیدگی کے حالات کے باعث ڈاکٹرز نے علاج کرنے سے معذرت کرلی تھی جبکہ ایک اور فیملی جو اپنے بچوں کے ہمراہ علاج کروانے بھارت گئی تھی ماں کے پاس چونکہ بھارتی پاسپورٹ تھا اس لیے انہیں تو بھارت میں قیام کی اجازت مل گئی لیکن بچوں کو واپس بھیج دیا گیا جنہوں نے واپس آکر بھارتی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ہماری والدہ کو جلدی واپس بھیج دیں۔

اہم خبریں سے مزید