• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انکوائریز سے پہلوتہی، او جی ڈی سی ایل اور دیگر کمپنی پر شدید تنقید

اسلام آباد (اسرار خان ) پیٹرولیم پر سینیٹ کی مجلس قائمہ نے او جی ڈی سی ایل اور دیگر سرکاری اور نجی کمپنیوں کو انکوائریز سے بچنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ مجلس قائمہ کا استفار تھا کہ ملکی قدرتی گیس کی پیدوار 45فیصد اور پنجاب کو درآمد شدہ گیس پر انحصار کرنا پڑتا ہے ۔ جبکہ دیگر صوبوں کے پاس فاضل گیس موجود ہے ۔ جس کی سینیٹرز کو آڈٹ اور متعلقہ حکام سے وضا حت درکار ہے ۔ مجلس قائمہ کا اجلاس منگل کو یہاں ہوا ۔ او جی ڈی سی ایل اور دیگر کمپنیاں اس پر تسلی بخش جواب نہ دے سکیں ۔ سینیٹرز گیس کی قلت پر بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔ سینیٹر عمر فاروق کی زیر صدارت مجلس قائمہ اجلاس میں توانائی کے شعبے میں گیس کی قلت کے ساتھ گراں آپر یشنل لاگت پر شدید تشو یش کا اظہار کیا گیا ۔ سینیٹرز ملک کی سب سے بڑی سرکاری گیس کمپنی او جی ڈی سی ایل کی مایوس کن کارکردگی کو پر یشان کن قرار دیا ۔ جس نے مجلس قائمہ کی جانب سے استفار کو نظر انداز کیا مجلس قائمہ کا اجلاس آئل ڈرلنگ گیس کے 35لاکھ روپے یومیہ کرایہ پر بحث کے ساتھ شروع ہوا ۔ سینیٹررانا محمود الحسن نے کہا کہ او جی ڈی سی ایل سے کارکردگی ڈیٹا کےلیے درخواست کی گئی ۔ جو ہنوز زیر التوا ء ہے کمیٹی نے ملک کی چار بڑی اکاؤنٹنگ فرموں سے آزادانہ آڈٹ رپورٹ مانگی ہے ۔
اہم خبریں سے مزید