• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایشین ترقیاتی بینک نے بھارتی میڈیا کی بدخواہی کو ناکام بنا دیا

اسلام آباد (عامر غوری) ایسے دور میں جب جھوٹی خبریں شوق و ذوق اور مذہبی جوش و خروش کے ساتھ پھیلائی جاتی ہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھارت کے بڑے میڈیا اداروں کی جانب سے پھیلائے جانے والے پاکستان مخالف زہریلے پراپیگنڈے کو دوٹوک انداز میں مسترد کر دیا ہے، جو خود کو عموماً مرکزی دھارے اور ذمہ دار میڈیا کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ بھارتی وزارت خزانہ خاموش رہی اور اس زہر افشانی کا کوئی جواب نہیں دیا، یہاں تک کہ اس مسلسل اشتعال انگیزی کو ختم کرنا ضروری ہو گیا جب بینک نے واضح طور پر اس کی تردید کر دی۔ بینک کی میڈیا ٹیم کے ڈیوڈ کروگر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اے ڈی بی ان میڈیا رپورٹس سے آگاہ ہے جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان سے متعلق امور پر بینک کے صدر ماساتو کانڈا اور بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن کے درمیان جاری 58ویں سالانہ اجلاس کے ضمنی اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ ’’یہ میڈیا رپورٹس غلط ہیں۔ دوطرفہ [بھارت کے ساتھ] ملاقات میں پاکستان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال نہیں کیا گیا۔‘‘ بظاہر یہ جھوٹی خبر 54 سال پرانی ایشین نیوز انٹرنیشنل (اے این آئی) کی جانب سے خبر کے دائرے میں شامل کی گئی، جو خود کو بھارت کی سب سے بڑی نیوز وائر سروس ہونے کا دعویٰ کرتی ہے۔ پیر کے روز بھارت کا معروف نیوز نیٹ ورک CNN-News18، جو بھارت کے نیٹ ورک 18 گروپ اور وارنر برادرز ڈسکوری کی مشترکہ ملکیت ہے، نے پرائم ٹائم نیوز بلیٹن میں شور و غوغا کے ساتھ دعویٰ کیا کہ ’’بھارت نے پاکستان کو سفارتی اور اقتصادی طور پر تنہا کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔‘‘ اے این آئی کے حوالے سے ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالی معاونت تک پاکستان کی رسائی کو محدود کرنے کی اعلیٰ سطحی کوشش کے تحت، بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پیر کے روز میلان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر ماساتسوگو آسا کاوا سے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد کے لیے تمام فنڈنگ معطل کر دی جائے۔
اہم خبریں سے مزید