• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: میں کچھ سالوں پہلے حج پہ گیا تھا، اور وہاں سے میں طائف کے شہر گھومنے کی نیت سے گیا (اس وقت تک مجھے مکہ مکرمہ میں 15دن سے زیادہ ہوچکے تھے)، پھر واپسی پر میں نہ میقات گیا نہ عمرہ کیا اور شہر گھوم کر واپسی آگیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا مجھ پر عمرہ کرنا لازم تھا؟ اور اگر لازم تھا تو اب اس کا کفّارہ کیا ہوگا؟

جواب: طائف میقات سے باہر ہے، وہاں سے احرام کے بغیر مکہ مکرمہ آنا صحیح نہیں تھا، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں سائل نے چوں کہ طائف سے واپسی پر نہ میقات سے احرام باندھا اور نہ عمرہ کیا تھا، لہٰذا سائل پر ایک دم اور ایک حج یا عمرے کی قضا لازم ہوگی، یعنی خواہ حج کر لے یا عمرہ کر لے، البتہ اگر طائف سے واپسی کے بعد اسی سال حج یا عمرہ خواہ کسی بھی نیت سے کیا ہو، تو جو عمرہ یا حج اس پرواجب ہوا تھا، وہ ساقط ہوگیا، البتہ میقات سے بغیر احرام گزرنے کا دم واجب رہے گا، اور اگر اس سال حج یا عمرہ نہیں کیا تو خاص قضا کی نیت سے حج یا عمرہ کرنا ضروری ہوگا۔

اقراء سے مزید