• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

1862 میں پہلی مرتبہ امریکی صدر کو تھائی لینڈ کے بادشاہ نے تحفہ دیا

لاہور( صابرشاہ)امریکی صدور کو غیر ملکی حکمرانوں کی طرف سے دیے جانے والے تحائف کی تاریخ خاصی دلچسپ ہے، جس کا آغاز 1862 میں اس وقت ہوا جب تھائی لینڈ کے بادشاہ نے صدر ابراہم لنکن کو ہاتھیوں کا تحفہ دینا چاہا، مگر لنکن نے مؤدبانہ طور پر انکار کرتے ہوئے صرف ایک قیمتی تلوار قبول کی۔1880میں کوئن وکٹوریہ نے صدر رُدر فورڈ ہیز کو "ریسولوٹ ڈیسک" بطور تحفہ دیا، جو آج بھی وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں استعمال ہوتی ہے۔ حالیہ دنوں میں، صدر ٹرمپ کو قطر کی جانب سے 40 کروڑ ڈالر مالیت کا لگژری جیٹ بطور تحفہ ملنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ جہاز صدر کی لائبریری کو منتقل کیا جائے گا تاکہ آئینی پابندیوں سے بچا جا سکے۔2023میں ایل سلواڈور کے صدر نے ٹرمپ کو ان کا پورٹریٹ بطور تحفہ دیا۔2024میں بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے خاتونِ اول جل بائیڈن کو 7.5قیراط کا ہیرے کا تحفہ دیا (مالیت: 20,000ڈالر)، اور صدر بائیڈن کو چاندی کی ماڈل ٹرین، پشمینہ شال، صندل کی لکڑی کا صندوق، مجسمہ، چراغ اور کتاب بھی دی۔صدر نکسن کو پاکستانی آرٹسٹ نبی احمد رضوی کی جانب سے ایک مخملی باکس دیا، جس میں دو چاول کے دانوں پر صدر کی تصویریں بنی تھیں۔1972میں چین نے دو پانڈا ریچھ بطور تحفہ دیے جو بعد میں امریکی چڑیا گھر میں رکھے گئے۔صدر بش کو اسرائیلی وزیراعظم اور ارجنٹائن سے 300 پاؤنڈ کچا گوشت ملا، جو سیکیورٹی وجوہات پر ممکنہ طور پر تلف کر دیا گیا۔2005میں بلغاریہ کے حکمران کی جانب سے ملنے والا کُتّا قومی آرکائیوز کے حوالے کر دیا گیا، کیونکہ امریکی آئین کے مطابق کانگریس کی منظوری کے بغیر غیر ملکی تحائف رکھنا ممنوع ہے۔
اہم خبریں سے مزید