اسلام آباد(نمائندہ جنگ/ٹی وی رپورٹ) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے حیران کن انکشاف کیاہے کہ پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے مابین اتوار18مئی تک جنگ بندی پر اتفاق ہوا ہے ‘ کشیدگی کم ہونے میں کچھ وقت لگے گا‘ یہ با ت بڑی واضح ہے کہ سیز فائرہوچکا اور رہے گا ۔ افواج کو نارمل سطح پر لے جانے کا سلسلہ چلتا رہے گا‘پاک بھارت سیاسی بات چیت کے لئے نیوٹرل مقام کا تعین ابھی ہوناہے ۔جمعرات کو جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ ‘‘میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ 10مئی کودونوں افواج کے ڈی جی ایم اوز کا رابطہ ہوا۔اس کے بعد پھر12 مئی کو رابطہ ہوا ۔ 12مئی کو14 مئی کا فکس ہوا۔ جمعرات کو ہونے والی بات چیت میں 18مئی تک سیزفائر پر اتفاق کیاگیاہے ‘ پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کی اگلی گفتگو18 مئی کو ہوگی‘ افواج کو زمانہ امن کی پوزیشن پر لے جانے کے بعد مذاکرات کا مرحلہ آجائے گا‘جب بھی مذاکرات ہوں گے تو تمام چیزوں پر بات ہوگی۔ہماری پاک فضائیہ کو یہ ہدایات تھیں کہ اگر انڈین جیٹ ہماری فضائی حدود عبور کریں تو انہیں گرائیں۔ ہم نے بھارت کے صرف پے لوڈ گرانے والے طیاروں کو نشانہ بنایا ۔ بھارت کے6 طیارے گرائے گئے جس میں3 رفال شامل ہیں ۔ مجھےP5 کے ایک ملک نے چیک کیا اور کہا کہ ہاں آپ پر جو الزام عائد کئے گئے آپ نے ایسا نہیں کیا ۔ امریکا نے بھی کنفرم کیا کہ پاکستان کا کوئی F16 نہ بھارت گیا اور نہ گرا ہے۔ہمارا صبر تب ختم ہوا جب9 مئی کو بھارت نے نور خان ایئر بیس اور دیگر مقامات پر حملہ کیا۔10 مئی کی صبح مارکوروبیو نے کہا کہ بھارت سیز فائر کے لئے تیار ہے۔میں نے روبیو کو کہا کہ ہم نے جنگ شروع نہیں کی۔ مارکو روبیو نے کہا کہ میں دوبارہ جے شنکر سے بات کرتا ہوں۔مارکوروبیو کی کال کے ایک گھنٹے بعد سعودی وزیر خارجہ کا مجھے فون آیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے بھارتی وزیر خارجہ سے کنفرم کرکے مجھے دوبارہ کال کی۔طے ہوا تھا کہ12 بجے ڈی جی ایم اوز کی ہاٹ لائن کو فعال کیا جائے گا۔تین سے چار بجے کے دوران بات ہوئی جس کے بعد سیز فائر ہوا۔ پلوامہ اور پہلگام میں بہت بڑا فرق ہے۔پلوامہ میں انڈیا نے اپنا بیانیہ بیچ لیااور دنیا نے اس کو مان لیا۔ اس دفعہ انڈیا کا بیانیہ بہت پٹا۔ہمار ے ہاتھ صاف نہ ہوتے تو کیسے انٹرنیشنل تحقیقات کی پیشکش کرسکتے تھے۔بھارت کا خطے میں بالادستی کا خواب دفن ہوگیا۔دریں اثناءایوان بالامیں اظہارخیال کرتے ہوئے اسحاق ڈارکا کہنا تھاکہ پاکستان نے کسی کو سیز فائر کے لیے کوئی درخواست نہیں دی ہے‘امریکی وزیر خارجہ نے رابطہ کرکے بتایا کہ بھارت جنگ بندی چاہتا ہے، ہم حساب چکتا کرچکے تھے اس لیے آمادگی ظاہر کردی ۔ہم عزت و وقار کے ساتھ امن چاہتے ہیں، ہم نے جب آپریشن فیزون مکمل کرلیا تو کہا گیا بھارت جنگ روکنے کے لیے تیار ہے، کہا گیا کہ جے شنکر کی طرف سے جنگ بندی کا اعلان کردیا گیا ۔یہ گھنٹوں میں بھاگ گئے‘ پاکستان کسی کی بالادستی نہیں مانے گا، کچھ پوسٹوں پر انڈیا سفید جھنڈے لہرانے پر مجبور ہوا، کچھ پوسٹس ایسی تھیں جو 1947 سے انھوں نے کبھی نہیں چھوڑی تھیں، وہاں انھوں نے سفید جھنڈا لگا دیا۔نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ اب بات ڈائیلاگ پر جائے گی‘سیاسی ڈائیلاگ ہو گا، سارے مسائل وہاں زیر بحث ہوں گے‘جنگ کرنی ہے تو تیار ہیں بات کرنی ہے تو بھی تیار ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کو ہڑپ کرنے کے بھارتی اقدام کو کبھی تسلیم نہیں کیا، سندھ طاس معاہدہ پر صدر ورلڈ بنک کا بیان آگیا ہے‘ اس جنگ میں انڈیا کو تقریبا 3 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔