• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کی امریکا کو زیرو ٹیرف تجارتی معاہدے کی پیشکش، آئی ایم ایف سے مذاکرات، بجٹ اہداف پر تبادلہ خیال

اسلام آباد( مہتاب حیدر / تنویر ہاشمی) پاکستان کے آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران بجٹ اہداف پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ میکرو اکنامک استحکام میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے ۔ عالمی مالیاتی ادارے نے بجٹ کیلئے محصولات کم اور اخراجات زیادہ ظاہر کرنے پر اعتراض اُٹھایا جبکہ نئے مشن چیف نے بجٹ سازوں کیلئے سخت رویہ اپنایا اور تخمینوں پر کلیدی سوالات اُٹھائے ۔ آئی ایم ایف نے تنخواہ دار پر کم ٹیکس کی تجویز مستردکردی تاہم شعبہ جائیداد میں مختلف تجاویز زیر غور آئیں ، کیپٹل گین ٹیکس 15فیصد سے بڑھا کر 20فیصد تک لے جانے کی توقع ہے ۔ ادھر وزارت خزانہ کی درخواست پر آن لائن اجلاس کا مقام واشنگٹن ڈی سی سے ترکیہ منتقل کردیا گیا۔ دوسری جانب پاکستان نے امریکا کو بعض مصنوعات پر زیرو ٹیرف کیساتھ تجارتی معاہدے کی پیشکش کی ہے تاہم وزارت تجارت کے حکام کے مطابق ابھی اس کو حتمی شکل نہیں دی گئی ،متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت ہورہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے اپنے مشن چیف کی تبدیلی کے ساتھ پاکستانی حکام سےآئندہ بجٹ پرترکیہ سے ورچوئل بات چیت کا آغاز کر دیا ہے۔ آئی ایم ایف نے 2025-26کے بجٹ کے لیے محصولات کو کم اور اخراجات کو زیادہ ظاہر کیے جانے پر اعتراض اٹھایا ہے۔نئے تعینات ہونے والی مشن چیف ایوا جینکنر نے بجٹ سازوں کے لیے سخت رویہ اپنایا اور محصولات و اخراجات کے تخمینوں پر کلیدی سوالات اٹھائے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وزارتِ خزانہ کی ٹیم جمعرات کی دوپہر اسلام آباد میں آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ اجلاس کا آغاز کریں گے۔آئی ایم ایف نے فی الحال ایف بی آر کی تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ایف بی آر کو متوسط طبقے کے لیے ٹیکس کم کرنے کی نئی جدول تیار کرنی چاہیے۔

اہم خبریں سے مزید