• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نسل پرستی کا نشانہ بننے والے سیاہ فام سیکیورٹی مینیجر کو بھاری معاوضے کی ادائیگی

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ایک سیاہ فام سیکیورٹی مینیجر، جسے لندن میں ایک سفید فام ساتھی نے ’غلام‘ کہا تھا، کو 3 لاکھ 61 ہزار  پاؤنڈ کا انعام دیا گیا ہے۔

 ایمپلائمنٹ ٹربیونل میں سماعت کے دروان بتایا گیا کہ اس نے ’مسلسل غنڈہ گردی اور نسل پرستی‘ کی وجہ سے اپنی ملازمت چھوڑ دی تھی۔

سیاہ فام سیکیورٹی مینیجر اصرچرڈ اسان نے 2007 میں ویجیلنٹ سیکیورٹی کے ساتھ اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور مئی 2018 میں سیکیورٹی مینیجر کے عہدے پر ترقی پائی۔ 

تاہم اسے نسل پرستی کا سامنا رہا کیونکہ اقلیتی نسل سیا فام کے افراد محافظ اور ٹیم لیڈر گروہوں سے جبکہ مینیجر سفید فام تھے۔

سماعت کے دوران بتایا گیا کہ اصرچرڈ اسان نے 6 اپریل 2022 کو یہ دعویٰ کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا کہ وہ 2011 سے مسلسل غنڈہ گردی اور نسل پرستی کا شکار ہیں۔

جون 2011 کے ایک واقعے میں، ایک سفید فام چیف انجینئر، بل کاؤل نے انہیں اپنا غلام کہا جبکہ جولائی 2012 میں ایک مینیجر نے ان سے سوال پوچھا کہ اانہوں نے انگریزی کہاں سے سیکھی ہے؟ جو اصرچرڈ اسان کو ناگوار لگا۔ 

اصرچرڈ اسان کو غیر منصفانہ (تعمیری) برخاستگی کے اپنے دعووں میں کامیاب رہے۔ 3 لاکھ 61 ہزار پاؤنڈ کا انعام دیا گیا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید