• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک برطانیہ طویل اور خوشگوار تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں، اسپیکر برطانوی پارلیمنٹ

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

برطانوی ہاوس آف کامنز کے اسپیکر سر لنزے ہوئل نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان طویل المدتی اور خوشگوار تعلقات کا اعادہ کیا ہے جو کئی دہائیوں پر محیط ہیں۔

انہوں نے برطانوی معاشرے میں پاکستانی کمیونٹی کی خدمات کو بھی سراہا اور خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے برطانوی حکومت کے عزم کو دہرایا۔ 

انھوں نے یہ بات سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کے پاکستانی پارلیمانی وفد سے لندن میں بات چیت کے دوران کہی، جنہوں نے جنوبی ایشیا بالخصوص پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی سے پیدا شدہ صورتحال پر سر لنزے ہوئل سے ملاقات کی۔

برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل بھی اس موقع پر  موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اسپیکر کو پہلگام واقعے کے بعد خطے میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال سے آگاہ کیا۔ 

انہوں نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر پاکستان کے شدید تحفظات کا اظہار کیا جو کسی مستند تحقیقات کے بغیر عائد کیے گئے ہیں۔ 

بلاول بھٹو نے بھارت کی جانب سے بعد ازاں کی گئی بلااشتعال فوجی کارروائیوں کی طرف توجہ دلائی، جن کا نشانہ معصوم پاکستانی کشمیری شہری، خواتین اور بچے بنے۔ 

اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدام کو بھی اجاگر کیا، جو بین الاقوامی قوانین اور بین الریاستی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ 

بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کے اصولی موقف امن اور ذمہ داری، کو اجاگر کرتے ہوئے امن، علاقائی استحکام اور کثیرالجہتی تعاون کےلیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ 

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر ممکن نہیں اور یہ حل اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

وفد نے بھارت کی جانب سے یکطرفہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے سنگین انسانی نتائج کی طرف بھی ہاؤس آف کامنز کے اسپیکر کی توجہ دلائی اور خبردار کیا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر کے ایک خطرناک مثال قائم کر رہا ہے۔ 

وفد نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی بلااشتعال جارحیت کو معمول نہیں بننے دینا چاہیے کیونکہ یہ نیا معمول عالمی قوانین پر مبنی نظام کو کمزور کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بین الاقوامی معاہدوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے پاکستانی پارلیمانی وفد میں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، چیئرپرسن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شیری رحمان، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، سابق وفاقی وزیر برائے تجارت خرم دستگیر خان، ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر برائے سینیٹ اور سابق وزیر برائے بحری امور سینیٹر سید فیصل علی سبزواری، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید