• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسلز میں آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر یوم تشکر

بھارت کے پاکستان پر مسلط کردہ حالیہ جنگی تنازعے میں پاکستانی قوم کو سرخ رو کرنے والےآپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی مناسبت سے سفارت خانہ پاکستان برسلز میں بھی یوم تشکر منایا گیا۔

تلاوت کلام پاک سے شروع ہونے والی اس تقریب میں سفارتخانے میں پاکستان کا قومی پرچم لہرا کر کیا گیا۔

یورپین یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ میں پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے قومی ترانے کی دھن پر پاکستان کا قومی پرچم لہرایا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ چند روز قبل بھارت نے اپنی عسکری طاقت کے گھمنڈ میں جھوٹ کو بنیاد بنا کر ہم پر ایک جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے ہمارے معصوم اور نہتے شہریوں، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا، ہم نے مسلسل 3 روز تک صبر اور تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن جب دشمن اپنے ہتھکنڈوں سے باز نہ آیا تو پھر پاکستان کے شاہینوں نے چند ہی گھنٹوں میں بھارت کے غرور اور تکبر کو خاک میں ملا دیا۔

رحیم حیات قریشی نے یہ بھی کہا کہ اللہ تعالی نے اس معرکہ حق میں پاکستان کو جو تاریخی کامیابی اور فتح نصیب فرمائی، اسی سلسلے میں پوری قوم اللہ تعالی کے حضور سجدہ ریز ہو کر یوم تشکر منارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے شروع دن سے ایک ذمے دار ریاست ہونے کا ثبوت دیا، دنیا بھر کا میڈیا ہمارے طرز عمل کا عینی شاہد ہے، پہلگام کا واقعہ رونما ہونے کے بعد جب بھارت نے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کیا تو حکومت پاکستان نے بر ملا اس واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی تجویز دی۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ ہم نے دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان خطے میں امن کا داعی ہے لیکن اگر ہماری سالمیت کو گزند پہنچانے کی کوشش کی گئی تو ہماری طرف سے اس طرح کی ہر مذموم حرکت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ سندھ طاس جیسے عالمی معاہدے سے روگردانی کرتے ہوئے پانی کی بندش اور ڈرونز سے لیکر میزائلوں کے بے دریغ استعمال تک بھارت کا جارحانہ، غیر ذمے دارانہ رویہ اور جنگی جنون اس بات کا متقاضی تھا کہ اسے بھرپور جواب دیا جائے۔

رحیم حیات قریشی نے کہا کہ پھر دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حق حفاظت خود اختیاری کو استعمال کرتے ہوئے ایسا بھر پور جواب دیا جو مدتوں یا د رکھا جائے گا۔

انہوں نے اس تاریخی کامیابی پر اللہ رب العزت کا شکر ادا کرتے ہوئے پوری قوم بالخصوص اپنی مسلح افواج کے بہادر سپوتوں کو سلام پیش کیا جنہوں نے بنیان مرصوص یعنی سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ڈٹ کر وطن عزیز کی عزت و ناموس کی حفاظت کی۔

سفیر پاکستان نے مزید کہا کہ پاکستان کا موقف آج بھی وہی ہے، ہم آج بھی مسئلہ کشمیر سمیت تمام دیرینہ مسائل کو مذاکرات اور گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کے خواہشمند ہیں اور خطے میں امن و استحکام کے متمنی ہیں اور اقوام عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت پر زور دے کہ وہ خطے کو جنگ کی آگ میں دھکیلنے کی بجائے اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور عالمی معاہدوں کی پاسداری کرے۔

اس موقع پر برسلز کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے ڈی جی نیکٹا خالد چوہان نے بھی شرکاء سے خطاب کیا اور کہا کہ پاکستان کسی سے جنگ نہیں چاہتا لیکن پاکستان کی ریڈ لائنز کراس کرنے والی ہر قوت کو وہی جواب ملے گا، جو پاکستان کی جانب سے حالیہ آپریشن بنیان مرصوص میں دیا گیا۔

قبل ازیں قونصلر نوید انجم کی میزبانی میں شروع ہونے والی اس تقریب میں اکنامک منسٹر عمر حمید اور ڈپٹی ہیڈ آف مشن سید فراز زیدی نے بھی خطاب کیا اور اس تنازعے میں ابھر کر سامنے آنے والی قومی یکجہتی پر پوری قوم کو خراج تحسین پیش کیا۔

آخر میں حافظ عثمان نے پاکستان کیلئے اپنی جان نچھاور کرنے والے تمام شہیدوں اور بھارت کے بزدلانہ حملے کے زخمیوں اور اس معرکے کے غازیوں کیلئے دعا کرائی۔

برطانیہ و یورپ سے مزید