• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کس طرح بھارتی میڈیا نے جنگ کے شور میں جھوٹ کو ہوا دی

کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعے کے دوران، بعض طویل عرصے سے قابلِ اعتماد سمجھے جانے والے ذرائع ابلاغ نے بھی غیر تصدیق شدہ معلومات اور من گھڑت کہانیاں رپورٹ کیں۔ خبروں کی رپورٹس میں بھارت کی زبردست کامیابیوں کا احوال بیان کیا گیا۔ بھارتی حملوں نے ایک پاکستانی جوہری اڈے کو نشانہ بنایا، دو پاکستانی جنگی طیارے مار گرائے، اور پاکستان کی بندرگاہ کراچی کے ایک حصے کو تباہ کر دیا، جو ملک کی تیل اور تجارت کی شہ رگ ہے۔ ہر اطلاع نہایت تفصیل سے بیان کی گئی، مگر ان میں سے کوئی بھی درست نہ تھی۔ سوشل میڈیا پر بھارت اور پاکستان کے درمیان گزشتہ ہفتے کی شدید فوجی کشمکش کے دوران اور بعد میں غلط معلومات کی بھرمار رہی۔ سرحد کے دونوں جانب سچ اور جھوٹ میں فرق کرنا تقریباً ناممکن ہو گیا تھا، کیونکہ جھوٹ، آدھے سچ، میمز، گمراہ کن ویڈیوز، اور مصنوعی ذہانت سے تبدیل کی گئی تقاریر کی مقدار بہت زیادہ تھی۔ لیکن اس طوفان کا کچھ حصہ مرکزی دھارے کے میڈیا تک بھی پہنچ گیا، جس پر اُن تجزیہ کاروں نے تشویش ظاہر کی جو بھارت کے کبھی آزاد سمجھے جانے والے میڈیا اداروں کی تبدیلی پر نظر رکھے ہوئے تھے۔
اہم خبریں سے مزید