کوئٹہ (اے پی پی )بلوچستان اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چیئرمین پرنس آغا عمر احمدزئی کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی کے اراکین زابد علی ریکی، کلثوم نیاز بلوچ، فرح عظیم شاہ، سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ اور سیکریٹری توانائی داؤد خان بازئی اور زمیندار ایکشن کمیٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس میں بلوچستان اسمبلی کی جانب سے اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجے گئے بل بلوچستان زرعی سولرائزیشن و بجلی چوری کی روک تھام بل 2025، پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ یہ بل اسمبلی نے مزید بحث و مباحثہ کے لیے کمیٹی کو بھیجا تھا، تاکہ اس کے تمام پہلوں پر غور کیا جاسکے۔متعلقہ قانون سازی کا مقصد زرعی صارفین کو سبسڈی والی بجلی سے سولر توانائی پر منتقل کرنے کے عمل کو منظم کرنا، وفاقی و صوبائی سطح پر سولرائزیشن معاہدوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانا، اور بجلی چوری کی روک تھام کے لیے جامع اقدامات کرنا ہے۔اس قانون سازی کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ سولرائزیشن کے بعد زرعی ٹیوب ویلز کو دوبارہ غیر قانونی طور پر بجلی کے قومی نیٹ ورک سے منسلک ہونے سے روکا جائے۔ بل میں ان افراد کے خلاف مثر قانونی کارروائی کی شقیں شامل کی گئی ہیں جو حکومتی پالیسی کے خلاف بجلی چوری یا غیر قانونی کنکشنز میں ملوث پائے جائیں۔اجلاس کے دوران زمیندار ایکشن کمیٹی کے نمائندگان نے اپنے تحفظات اور تجاویز پیش کیں جنہیں کمیٹی نے توجہ سے سنا۔ چیئرمین کمیٹی پرنس آغا عمر احمدزئی نے کہا کہ ہم عوامی مفاد میں قانون سازی کر رہے ہیں۔ کمیٹی بل کا بغور جائزہ لے گی، تمام فریقین کے خدشات کو سنے گی اور اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ بل پر مزید مشاورت کے لیے ایک اور اجلاس طلب کیا جائے گا، اور اس کے بعد حتمی منظوری کے لیے بل کو بلوچستان اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔