اسلام آباد(اسرارخان) حکومت اور کاروباری برادری کی سخت تنقید کے باوجود، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے-الیکٹرک کو اس کے ڈسٹری بیوشن بزنس پر ڈالر سے منسلک 14 فیصد ریٹرن آن ایکویٹی (RoE) کی منظوری دے دی ہے، جو مالی سال 2023-24 کے لیے روپے کی قدر میں 29.68فیصد کے منافع کے برابر ہے۔اسی طرح، نیپرا نے کے-الیکٹرک کو اس کی ٹرانسمیشن سروس کے لیے ڈالر کی بنیاد پر 12فیصد RoE کی منظوری بھی دی، جو روپے میں 24.46فیصد بنتا ہے۔وزارت توانائی (پاور ڈویژن) نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی اور اسے "غیر منصفانہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ریاستی اداروں کو دیے جانے والے منافع سے مطابقت نہیں رکھتا۔ وزارت نے نیپرا کو اپنے تحریری مؤقف میں کہا کہ"ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن بزنسز کے لیے RoE کی شرح NTDC اور دیگر سرکاری ڈسکوز (DISCOs) کے برابر ہونی چاہیے۔"ان اعتراضات کے باوجود، نیپرا نے کے-الیکٹرک کے لیے مالی سال 2023-24 کے لیے اوسط ڈسٹری بیوشن ٹیرف 3.31 روپے فی یونٹ مقرر کیا، جو کمپنی کی مانگی گئی 3.84 روپے فی یونٹ سے کم ہے۔ اسی طرح، ٹرانسمیشن سسٹم کے استعمال کا چارج (UOSC) 1,348.66 روپے فی کلو واٹ فی ماہ مقرر کیا گیا ہے۔