اسلام آباد (نمائندہ جنگ )ایوان بالانے سول کورٹس ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیاجبکہ دیگر بلز متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کردئیے گئے ۔اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے وفاقی وزیر کی عدم موجودگی اور بل کی وضاحت نہ ہونے پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ مملکت کو علم ہی نہیں کہ بل میں ہے کیا، بہتر ہوتا کہ بل کی منظوری کے لیے وزیر قانون ایوان میں موجود ہوتے۔اس کے علاوہ سینیٹ میں سول سرونٹس ترمیمی بل بھی شذرہ منصب کی جانب سے پیش کیا جس کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔شذرہ منصب نے کہا کہ بل سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق ہے۔ علاوہ ازیں سینیٹ میں اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل وزیر تجارت جام کمال نے پیش کیا۔اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل کو بھی متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔شبلی فراز نے کہا کہ ہم اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل کی مخالفت کریں گے۔ایوان بالا میں پاکستان بحریہ ترمیمی بل‘حوالگی (ترمیمی) بل ‘پاکستان شہریت (ترمیمی) بل‘سول سرونٹس (ترمیمی) بل متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوادیئے گئے ۔