کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی ،ایوان نے سندھ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ ترمیمی بل 2024 کی منظوری دیدی۔ یہ ترمیمی بل پارلیمانی سیکرٹری برائے بلدیات سراج قاسم سومرو نے پیش کیا تھا، اجلاس میںسندھ انٹر میڈیٹ بورڈز کے قانون میں ترمیم سے متعلق بل بھی منظور کرلیا گیا ۔ وزیر پارلیمانی امور نے سندھ حکومت کے مختلف محکموں کی آڈٹ رپورٹ 2024.25 بھی ایون میں پیش کی۔پارلیمانی سیکرٹری برائے بلدیات سراج قاسم سومرو کا کہنا ہے کہ کچھ ایسے منصوبے ہیں جن پر بیرونی ممالک براہ راست سرمایہ کاری کرتے ہیں اسکے تحفظ کیلئے اس بل کی منظوری ضروری ہے، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے انسانی آباد کاری نجی عالم نے اعتراف کیا کہ کراچی میں کچی آبادیوں کافی میں اضافہ ہوا، نالوں اورپانی کی لائنوں پر بھی قبضے ہوگئے، غلط لیز دینے پرتین ملازمین برطرف کئے گئے۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو سندھ اسمبلی میں محکمہ ہیومن سیٹلمنٹ سے متعلق سندھ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کاجواب دیتے ہوئے بتائی وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے انسانی آبادکاری نجمی عالم نے کہا ہے کہ اورنگی ٹاؤن کا علاقہ اب کچی آبادی میں شمار نہیں ہوتا حکومت سندھ اورنگی ٹاؤن کی ترقی پر 7ارب روپے خرچ کر رہی ہے، شہر میں کچی آبادیوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے اور حکومت سندھ ضابطے کی تمام کارروائیاں اور قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کسی بھی کچی آبادی کو ریگولرائز کرتی ہے۔