اسلام آباد (ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملکی سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر مسلح افواج کے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا جائیگا جبکہ عوام کو بھی ریلیف دینگے، آئی ایم ایف کا کوئی دبائو نہیں، بھاشا ڈیم سمیت تمام منصوبوں کو فنڈز دینگے، دوسری جانب تولا ایسوسی ایٹس جو کہ ٹیکس ایڈوائزری اور کنسلٹنسی فرم ہے نے بھی دفاعی بجٹ کو 2.8 کھرب روپے تک بڑھانے کی تجویز دی ہے ، جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 32 فیصد اضافہ ہے جسکی وجہ پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ جنگ جیسے حالات ہیں۔تفصیلات کے مطابق بجٹ کے حوالے سے انجینئرز کی سیکرٹری جنرل آئی ای پی امیر ضمیر کی قیادت میں وفد نے وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال سے ملاقات کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ آئی ایم ایف حکومتی اقدامات سے مطمئن ہو گیا ہے، بجٹ میں تاخیر وزیراعظم کے بیرون ملک دورے کی وجہ سے ہوئی، اسکے علاوہ عید بھی ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ پی ٹی آئی عمران خان کی پالسیوں کی وجہ سے تنہا رہی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی آبی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے ہم دیا میر بھاشا ڈیم سمیت تمام منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈز دینگے، بجٹ میں ینگ انجینئرز کیلئے پیڈ انٹرن شپ پروگرام لا رہے ہیں ۔ علاوہ ازیں مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے اعلان کے موقع پر تولا ایسوسی ایٹس جو کہ ٹیکس ایڈوائزری اور کنسلٹنسی فرم ہے نے دفاعی بجٹ کو 2.8 کھرب روپے تک بڑھانے کی تجویز دی ہے جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 32 فیصد اضافہ ہے جس کی وجہ پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ جنگ جیسے حالات ہیں۔ ٹیکس ایڈوائزری فرم نے اپنی رپورٹ ہفتے کو جاری کرتے ہوئے یہ تجویز پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2025 کے لیے دفاعی بجٹ 2,122 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا جبکہ مارچ 2025 تک حقیقی اخراجات 1,424 ارب روپے رہے۔ تاہم، پڑوسی ملک کے ساتھ جاری جنگی صورتحال کے باعث، مالی سال 2025 کے چوتھے سہ ماہی میں دفاعی اخراجات 50 فیصد تک بڑھ سکتے ہیں۔ فرمز نے نوٹ کیا کہ پچھلے تین سال میں دفاعی اخراجات کا 36 فیصد حصہ مالی سال کے آخری سہ ماہی میں خرچ کیا گیا ہے۔ موجودہ علاقائی کشیدگی اور پاکستان کی دفاعی تیاری کو یقینی بنانے کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جون 2025 تک کل دفاعی اخراجات 2.4 ٹریلین روپے تک پہنچ جائیں گے۔